اسلام آباد (نمائندہ خصوصی) دسویں قومی مالیاتی کمیشن کے نئے ٹی او آرمیں گلگت بلتستان، آزاد کشمیر اور سابقہ فاٹا کو وسائل کی فراہمی کو نکال دیا گیا۔ ان علاقوں کو وسائل فراہم کرنا مرکزی حکومت کی ذمہ داری ہو گی۔ سکیورٹی اور قدرتی آفات پر اٹھنے والے اخراجات کو بھی ٹی او آرز سے نکال دیا گیا۔ن شعبوں کو وسائل بھی وفاقی حکومت اپنے حصے سے ادا کرے گی۔نئے ٹی اور آرز کے مطابق کمیشن صوبوں اور وفاق کے مالیاتی اخراجات کی تقسیم کا فارمولا طے کریگا۔ کمیشن قومی منصوبوں کے اخراجات کو وفاق اور صوبوں کیدرمیان تقسیم کا طریقہ کار طے کرے گا۔ کمیشن وفاقی حکومت کیجانب سے صوبوں کو گرانٹس کی فراہمی کا طریقہ کار بھی طے کرئے گا ، کمیشن وفاق اور صوبوں کے قرض لینے کے اختیارات کو طے کرے گا۔ کمیشن صدر مملکت کی جانب سے بھیجے گئے کسی بھی مالیاتی معاملے کا جائزہ لے سکے گا۔