فیصل آباد+ ظفر وال+رحیم یار خان(نامہ نگاران+ کرائم رپورٹر)حالات سے دلبرداشتہ ہو کر پاور لومز فیکٹری ورکر نے زہریلی گولیاں نگل کر خود کشی کرلی جبکہ تین بچوں کے باپ نے غربت سے تنگ آکر اپنے بچوں کو زہر دینے کے بعد خود بھی زہر پی کر خود کشی کر لی جبکہ رحیم یار خان کے گردونواح میں گھریلو جھگڑوں سے تنگ آکر لڑکی سمیت 2 افراد نے زندگی کا خاتمہ کر لیا۔تفصیلات کے مطابق ٹھیکریوالہ کے علاقہ پلاٹاں عباس پور روڈ کے رہائشی22 سالہ شہزادکی ایک سال قبل شادی ہوئی تھی پاور لومز فیکٹری میں کام کرکے گزر بسر کرتا تھا ، گزشتہ روز گھریلو حالات سے تنگ آکر اس نے گندم میں رکھنے والی گولیاں نگل لیں، حالت غیرہونے پرالائیڈ ہسپتال منتقل کیا گیا لیکن جانبر نہ ہوسکا۔ علاوہ ازیں تحصیل شکرگڑھ کے گائوں وریاکے رہائشی3بچوں کا باپ قدیر غربت اور بچوں کی خواہشوں پر دلبرداشتہ ہو کراپنے تینوں بچوںکو زہر دینے کے بعد خود بھی پی لیا جس سے قدیر جاں بحق ہو گیا تاہم بچوں کی حالت نازک ڈی ایچ کیو ہسپتال شکرگڑھ منتقل کر دیا گیا۔ادھر گزشتہ روز خانپور کی رہائشی 20سالہ شازیہ نے گھریلو ناچاقی پردلبرداشتہ ہو کر گھر میں پڑ ہوا تیزاب پی لیا جو طبی امداد کے باوجود جانبر نہ ہو پائی۔ فیروزہ سے نامہ نگار کے مطابق موضع پکالاڑاں کے علاقہ بستی کچی کے مکین جام بشیر احمد کا جواں سال لڑکا جام محمد سجاد گھریلو رنجش پر دل برداشتہ ہو کر گندم رکھنے والی زہریلی گولیاں کھالیں، ہسپتال منتقل کیا گیا لیکن جانبر نہ ہو سکا۔