والڈسٹی آ ف لاہور اتھارٹی کے دائرہ کار میں صوبائی سطح تک اضافے کا فیصلہ ہمارے ڈیپارٹمنٹ کے کام پر اعتماد کا اظہار ہے: کامران لاشاری

Jul 24, 2020 | 16:36

سیف اللہ سپرا

لاہور(سیف اللہ سپرا)والڈ سٹی آف لاہور اتھارٹی کے ڈائریکٹر جنرل کامران لاشاری نے کہا ہے کہ صوبائی کابینہ کے اجلاس میں والڈسٹی آ ف لاہور اتھارٹی کے دائرہ کار میں صوبائی سطح تک اضافے کا فیصلہ دراصل حکومت کی طرف سے ہمارے ڈیپارٹمنٹ کے کام پر اعتماد کا اظہار ہے جس پر ہمارا محکمہ صوبائی کابینہ کا شکرگزار ہے۔ انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ اس فیصلے کے بعد ہمارے ڈیپارٹمنٹ کو قانونی طور پر یہ اختیار مل گیا ہے کہ پورے پنجاب میں جتنی بھی تاریخی مقامات ہیں ان کی بحالی کا کام کرسکے گا۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے نمائندہ نوائے وقت کے ساتھ خصوصی گفتگو میں کیا۔ انہوں نے کہا کہ ابتدائی طور پر ہمیں دو شہروں ملتان اور بھیرہ میں جو تاریخی عمارات و مقامات ہیں ان کی بحالی کا کام سونپا گیا ہے۔ان دونوں شہروں کی تاریخی عمارات کی بحالی کا کام بالکل اسی طرح کریں گے جس طرح لاہور کے دلی دروازے کے آ س پاس کی تاریخی عمارات کی بحالی کا کام کیاہے۔ان دو شہروں کے بعد حکومت جس شہر کی تاریخی عمارات کی بحالی کے کام کی ذمہ داری سونپے گی۔ وہ پوری کی جائے گی۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ راولپنڈی اور جہلم سمیت پورا پنجاب تاریخی عمارات و مقامات کی دولت سے مالا مال ہے۔جیسے جیسے حکومت نے ہمیں ذمےداری اور فنڈز دیے ہم تاریخی عمارات کی بحالی کا کام شروع کر دیں گے۔ انہوں نے ایک اور سوال کے جواب میں کہا کہ دہلی دروازہ سے لے کر چوک کوتوالی کی بحالی والڈ سٹی اتھارٹی کا ایک نمونہ ہے. جہاں اب ہزاروں لوگ سیاحت کے لئے آتے ہیں. شاہی حمام کی بحالی پہ یونیسکو ایوارڈ سے بھی نوازا گیا ہے. لاہور شاہی قلعہ میں شاہی حمام، بارود خانہ، مثمن دروازہ، شاہ برج دروازہ، عالمگیری دروازہ، اکبری حمام، دیوان عام بیسمنٹ، پکچر وال، اندرون لاہور کی تاریخی اور خستہ حال عمارتیں اور مسجد وزیر خان قابل دید ہے . 2019 میں والڈ سٹی لاہور اتھارٹی کو حکومت پاکستان کی طرف سے بحالی کے مختلف کاموں کا ذمہ دیا گیا. جن میں مقبرہ چاکر اعظم رند اوکاڑہ سرفہرست ہے اور اس ک علاوہ بلوچستان سنڈیمن فورٹ، جہلم پشاور راولپنڈی اور مظفر آباد میں بھی کام کا آغاز کیا گیا.انہوں نے کہا کہ پاکستان تاریخی عمارات و مقامات کی دولت سے مالا مال ہے جن کی بحالی کے بعد سیاحت کو فروغ ملے گا اور دنیا بھر سے لوگ سیاحت کے لیے پاکستان آ ئیں گے۔ ملکی سیاحت کے فروغ سے پاکستان کی معیشت کو بھی بڑھاوا ملے گا۔

مزیدخبریں