اسلام آباد (نمائندہ خصوصی+اپنے سٹاف رپورٹر سے ) دفتر خارجہ نے بھارتی ریاست کی پشت پناہی میں جاری جاسوسی کی کارروائیوں کو ایک ذمہ دار ریاست کے طرز عمل کی عالمی اقدار کی کھلی خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے شدید مذمت کی ہے اور کہا ہے کہ اسرائیلی ’سپائی وئیر۔ پیگاسیس‘ کے استعمال کی رپورٹس پر اقوام متحدہ متعلقہ اداروں سے تحقیقات کرائے، مرتکب بھارتیوں کا احتساب کرے۔ دفتر خارجہ کے ترجمان زاہد حفیظ چوہدری نے بھارت کی جانب سے صحافیوں، ججوں، سفارتکاروں، حکومتی عہدیداروں، انسانی حقوق کے کارکنوں اور وزیر اعظم عمران خان سمیت عالمی رہنمائوں کے فون اور کمپیوٹر ہیک کرنے کیلئے اسرائیلی سافٹ ویئر کے استعمال پر صحافیوں کے سوالوں کے جواب میں بیان میں کہا کہ ہم نے بین الاقوامی میڈیا کی ان حالیہ رپورٹوں کا سنجیدگی سے نوٹس لیا ہے جن میں بھارتی حکومت کی جانب سے اپنے ہی شہریوں اور غیر ملکی باشندوں کے ساتھ ساتھ وزیر اعظم عمران خان کی اسرائیلی جاسوسی کے سافٹ ویئر کے ذریعے باضابطہ جاسوسی کی کارروائیوں کو بے نقاب کیا گیا ہے۔ ترجمان نے کہا کہ مخالفت کی آوازوں پر پوشیدہ کارروائی کرنا راشٹریہ سوائم سیوک سنگھ اور بھارتیہ جنتا پارٹی سرکار کی ایک دیرینہ چال ہے جس کے تحت وہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کے مظالم کے مرتکب ہو رہے ہیں اور پاکستان کے خلاف گمراہ کن معلومات کا پروپیگنڈا کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ سال یورپی یونین کی ڈس انفولیب اور بھارتی کرونیکل کی رپورٹس منظر عام پر آنے کے بعد دنیا نے بھارت کی نام نہاد جمہوریت کا اصل چہرہ دیکھ لیا ہے۔ ہم ان انکشافات کا بغور جائزہ لے رہے ہیں اور بھارت کی جانب سے کی گئی ان زیادتیوں پر مناسب عالمی پلیٹ فارم پر توجہ مبذول کرائیں گے۔ عالمی میڈیا کی یہ رپورٹس ہمارے لئے شدید تشویش کا باعث ہیں جن سے اپنے شہریوں، غیرملکیوں کے علاوہ وزیراعظم عمران خان کے خلاف اسرائیلی ساختہ ’سپائی وئیر‘ استعال کرنے کی بھارتی حکومت کی منظم جاسوسی کارروائیاں بے نقاب ہوگئی ہیں۔ ہم بھارتی ریاستی سرپرستی میں جاری وسیع نگرانی اور جاسوسی کی ان کارروائی کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں جو ذمہ دار ریاست کی عالمی اقدار کے صریحاً منافی ہیں۔ دوسری طرف پاکستان نے افغان سفیر کی بیٹی کے اغوا پر بھارت کا غیرضروری تبصرہ مسترد کردیا ہے۔ دفتر خارجہ کے ترجمان زاہد حفیظ چوہدری نے اپنے بیان میں بھارتی وزارت خارجہ کے بیان پر ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ بھارت کا اس واقعہ سے کوئی تعلق نہیں۔ بھارت کو اس سے کوئی سروکار نہیں ہونا چاہیے۔ ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ بھارت کی پاکستان کے خلاف غلیظ مہم کے بارے میں سب جانتے ہیں۔ یورپین یونین اور خودمختار بین الاقوامی اداروں کو اس کا اچھی طرح سے علم ہے۔ دفتر خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ افغان سفیر کی صاحبزادی کے معاملہ پر بھی بھارتی پروپیگنڈا مشینری کام کررہی تھی، اس پروپیگنڈا کا مقصد جھوٹا بیانیہ تیار کرنا تھا، بھارت نے ریاستی دہشت گردی، غیرقانونی قبضے اور اقوام متحدہ کی قراردادوں کو بے توقیر کرنے کے معیار قائم کئے۔ ترجمان نے کہا کہ اس واقعہ پر سفیر کی صاحبزادی کی جعلی تصاویر چلائی گئیں، پاکستان نے بھارت پر زور دیا ہے کہ وہ منفی پروپیگنڈا سے باز رہے۔ بھارت افغانستان میں سپائلر کا کردار ادا کر رہا ہے۔