مشیر قومی سلامتی ڈاکٹر معید یوسف نے بھارت پر واضح کر دیا ہے کہ مسئلہ کشمیر اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حل کرنے پر آمادگی تک بھارت سے بات نہیں ہو سکتی، بھارت نے افغانستان کو پاکستان کے خلاف دہشتگردی کا گڑھ بنا رکھا ہے، اس کے خطے میں امن کو خراب کرنے کے لئے تخریب کاری کے ثبوت موجود ہیں،بھارت کو پاکستان میں دہشت گردی روکنا ہوگی۔بھارتی صحافی کرن تھاپر کو دیے گئے دوسرے انٹرویو میں ڈاکٹر معید یوسف کا کہنا تھا کہ بھارت کو واضح کردیا کہ ہر پاکستانی آخری وقت تک کشمیریوں کے ساتھ کھڑا ہے۔ جب تک بھارت مقبوضہ کشمیر میں یکطرفہ اور جارحانہ اقدام واپس نہیں کرتا، بات ناممکن ہے۔مشیر قومی سلامتی نے کہا کہ بھارت کے خطے میں امن کو خراب کرنے کے لئے تخریب کاری کے ثبوت موجود ہیں۔ لاہور دھماکے کے تانے بانے بھارت سے جڑتے ہیں، ہم نے اس میں بھارت کے ملوث ہونے کے ثبوت سامنے رکھ دئیے ہیں۔ا نہوں نے کہا کہ بھارت کی حکومت آر ایس ایس اور فاشسٹ ایجنڈے پر عمل پیرا ہے۔ اسے پاکستان میں دہشت گردی روکنی ہوگی۔ پاکستان ہمیشہ امن کے لئے کوشاں رہا ہے مگر بھارت کی ہندوتوا سوچ آڑے آ رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ بھارتی وزیر خارجہ نے قبول کیا کہ بھارت نے فنانشل ایکشن ٹاسک فورس(ایف اے ٹی ایف)کو سیاسی عزائم کیلئے استعمال کیا۔ڈاکٹر معید یوسف نے کہاکہ پاکستان، افغانستان کے مسئلے کے سیاسی حل کے لئے کوشش کرتا رہے گا۔ بھارت نے افغانستان کو پاکستان کے خلاف دہشت گردی کا گڑھ بنا رکھا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں سوال اٹھایا جا رہا ہے کہ کیا مودی ہندوتوا حکومت سے ایک مہذب رویے کی امید کی جا سکتی ہے۔ کیا وجہ ہے کہ بھارت میں مودی کو ہٹلر سے مطابقت دی جا رہی ہے. معید یوسف کے سوال پر بھارتی صحافی کرن تھاپر کے پاس کوئی جواب نہ تھا۔ڈاکٹر معید یوسف نے بھارت میں کورونا کی صورتحال پر افسوس کا اظہار کیا جبکہ انڈین صحافی کرن تھاپر کو پاکستان آنے کی دعوت بھی دی۔