ڈپٹی اسپیکرکی رولنگ،جگنو محسن مسلم لیگ ن سے خفا

لاہور:بائیس جولائی کو ہونے والے وزیر اعلی کے انتخاب میں پاکستان تحریک انصاف اور مسلم لیگ ق نے مشترکہ 186ووٹ حاصلی کیے جبکہ پی ڈی ایم یعنی اتحادی جماعتوں نے 179ووٹ لے وزرات اعلی کا انتخاب جیت لیا۔ذرائع کے مطابق جہاں عدالت نے ڈپٹی اسپیکر کی رولنگ پر سخت ریمارکس دیے ہیں وہیں پارٹی ممبران بھی پارٹی سے ناخوش ہیں۔حال ہی میں مسلم لیگ ن میں شامل ہونے والی پنجاب اسمبلی کی رکن جگنو محسن ڈپٹی اسپیکر کی رولنگ پر خفا ہیں،جگنو نے کہا ملک پہلے ہی دو حصوں میں بٹ چکا ہے لیکن صرف دکھائی نہیں دے رہا جبکہ اس قسم کے فیصلے فیصلہ اعلانیہ تقسیم کی طرف لے جارہے ہیں جن میں عوامی جذبات کو ٹھیس پہنچی ہو۔ذرائع کیمطابق جگنو محسن حمزہ شہباز کی جیت کے بعد اسمبلی نہیں رکیں اور دیگر خواتین کے برعکس میڈیا سے بات کیے بغیر اور جشن کے بغیر ہی اسمبلی سے چلی گئیں۔واضح رہے کہ جگنو محسن 2018میں آزاد جیتی تھیں لیکن اپریل 2022میں وہ مسلم لیگ ن میں شامل ہوگئی تھیں۔

ای پیپر دی نیشن