اسلام آباد(رپورٹ:رانا فرحان اسلم)سابق سیکرٹری الیکشن کمیشن کنور دلشاد نے انکشاف کیا ہے کہ مسلم لیگ( ق) کی جانب سے رجسٹریشن کے وقت الیکشن کمیشن آف پاکستان میں جمع کروائے گئے منشور میں پارٹی صدر کو تبدیل کئے جانے کا طریقہ کار درج نہیں ہے ق لیگی ارکان پنجاب اسمبلی کے مطابق چودھری شجاعت حسین کے خط کا ق لیگی اراکین پنجاب اسمبلی کو ڈپٹی اسپیکر سے علم ہوا پارٹی صدر نے اراکین پنجاب اسمبلی کو حمزہ شہباز شریف کو ووٹ دینے کی ہدایات جاری کی نہ ہی تحریری طور پر آگاہ کیا تاہم سپریم کورٹ کیجانب سے ڈپٹی اسپیکر کی رولنگ کو کالعدم قراددیا جائے اور ق لیگی اراکین کے ووٹ شمارہو بھی جائیں تب بھی پارٹی صدر کے پاس ڈسپلن کی خلاف ورزی پر اراکین اسمبلی کو ڈی نوٹیفائی کروانے کا اختیار موجود ہے ،معروف ماہر قانون حشمت حبیب نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ کے فیصلے کی روشنی میںجیسے عمران خان کے خط پر منحرف اراکین کو ڈی سیٹ کیا گیا اسی طرح چودھری شجاعت بھی بطور پارٹی صدر یہ اختیار رکھتے ہیں انکے اراکین بھلے ووٹ دیں لیکن وہ شمار نہیں ہونگے دوسری جانب مسلم لیگ ق کے گجرات سے رکن پنجاب اسمبلی محمد عبداللہ وڑائچ اور خاتون رکن پنجاب اسمبلی خدیجہ فاطمہ نے کہا ہے کہ ہمیں پارٹی صدر چودھری شجاعت حسین کی جانب سے حمزہ شہباز شریف کو ووٹ دینے کی کوئی ہدایت نہیں ملی پارلیمانی پارٹی اجلاس میں چودھری پرویز الٰہی کو ووٹ دینے کا متفقہ فیصلہ کیا گیا تھا
ق لیگ کے منشور میں پارٹی صدر کو تبدیل کرنے کا طریقہ کار درج نہیں، کنور دلشاد
Jul 24, 2022