ماسکو (نوائے وقت رپورٹ) پاناما پیپرز کے ذریعے بین الاقوامی سطح پر بڑے فراڈ اور ٹیکس چوریوں کو بے نقاب کرنے والے شخص نے کہا ہے کہ روس اسے قتل کرنا چاہتا تھا۔ جرمن خبر رساں ادارے سے جان ڈو کے فرضی نام سے بات کرتے ہوئے پاناما پیپرز افشا کرنے والے مرکزی کردار نے کہا ہے کہ اس کے پاس اعلیٰ روسی حکام اور یوکرائن جنگ میں انہیں مالی امداد فراہم کرنے والے ان کے اتحادیوں کی مالی بے ضابطگیوں کے ثبوت موجود ہیں۔جان ڈو نے کہا کہ امریکہ کیلئے ولادیمیر پیوٹن اور اس کی دوست بے نامی کمپنیاں، ہٹلر کے مقابلے میں بہت بڑا خطرہ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ بے نامی کمپنیاں روسی فوج کو فنڈنگ کرتی ہیں تاکہ وہ معصوم شہریوں کو مار سکیں۔ آج کل یوکرائن کی مثال آپ کے سامنے ہے جہاں پیوٹن کے فوجی شاپنگ سنٹرز پر میزائل برسا رہے ہیں۔ مالٹا اور سلواکیہ میں تحقیقاتی صحافیوں کے قتل کے واقعات کا حوالہ دیتے ہوئے جان ڈو کا کہنا تھا کہ فی الحال ان کا گمنامی سے باہر آنے کا کوئی ارادہ نہیں ہے کیونکہ ان کی زندگی کو اب بھی سنجیدہ نوعیت کے خطرات لاحق ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پانامہ پیپرز انکشافات میں کئی بین الاقوامی جرائم پیشہ تنظیموں کے مالیاتی ریکارڈ بھی ظاہر ہوئے تھے جن میں سے کچھ تنظیموں کے حکومتوں سے تعلقات کا انکشاف بھی ہوا تھا۔ اس لیے یہ سمجھنا زیادہ مشکل نہیں کہ میرا اپنی شناخت ظاہر کرنا خود اپنے لیے کتنا محفوظ ہو سکتا ہے۔
پانامہ پیپرز
’’روس مجھے قتل کرنا چاہتا تھا‘‘ پانامہ پیپرز لانے والے مرکزی کردار کا انکشاف
Jul 24, 2022