مسیحی کارکنوں کوپریشان نہ کیا جائے   

وزارت مذہبی امورکی طرف سے اقلیتوں اور مسیحوں کو مالی امداد اور سکالرشپ  دینا معمول ہے اب اقلیتوں سے مذاق کرنا اور انہیں پریشان کرنا  عام ہوگیا عوامی شکایت کے باجود انکا نوٹس نہیں لیا جاتا۔  تھوڑی سے رقم کیلئے بینک اکاؤنٹ اوپن کروانے کی شرط سمجھ سے بالا ہے ۔  مستحقین بینکوں کے چکر لگا لگا کر تھک جاتے ہیں۔ وزیر مذہبی امور اس عمل کو روک کر پہلے والا طریقہ نافذ کرائیں۔تحریک انصاف  دور  میںاقلیتوں کو بات بات پر پریشان کیا جاتا تھا اب بھی وہی پالیسی جاری ہے  ۔  وزیر اعظم سے اپیل ہے کہ وہ امداد کے نام پہ اقلیتوں کو پریشان کرنے کا سلسلہ ختم کروائیں   ( چوہدری منصور رندھاوا03013001443 اسلام باد )

ای پیپر دی نیشن