مکرمی : 25 مئی 2022 ء کو بھارت کی نام نہاد خصوصی عدالت نے جہوری تحریک کے مقبول رہنماء یسین ملک کو جھوٹے ، بے بنیاد اور انتظامی نوعیت کے مقدمات میں عمر قید کی سزا سنائی۔ بھارتی حکومت نے 5 اگست 2019 ء کے غیر انسانی اور ظالمانہ اقدامات اٹھانے سے کچھ ماہ قبل ہی یسین ملک کو گرفتار کرکے تہاڑ جیل میں منتقل کر دیا تھا۔ یسین ملک ریاست جموں و کشمیر جدوجہد آزادی کا سب سے اہم ترین عوامی راہنماء ہے۔ ایک ایسے وقت میں جب ریاست میں بڑے بڑے سیاسی نام بھی سمجھوتے میں ہی عافیت جان کر خاموش ہیں یسین ملک وہ واحد راہنماء ہے جو نہ صرف آزادی پسند اکثریتی عوام کے موقف کو لیکر ڈٹ کر کھڑا ہے بلکہ قبضے کے بد ترین جبر کے باوجود بھی مسلسل قربانی کے ذریعے لیڈ کر رہا ہے۔ یسین ملک کو سنائی جانے والی سزا اس بات کا اعلان ہے کہ ریاست آزادی کی آواز کو طاقت کے بل پر دبا دیا جائیگا۔ یہ بہت خطرناک صورتحال ہے۔ بھارت اور پاکستان کی حکومتوں کے مسائلہ جموں کشمیر کے حوالے سے موقف اور جملہ سیاسی، سفارتیو فوجی اقدامات اس بات کی تصدیق کرتے ہیں کہ دونوں ممالک ریاست جموں کشمیر تقسیم چاہتے ہیں ۔ یسین ملک کی جدو جہد اس جبری تقسیم کے خلاف سب سے بڑی رکاوٹ ہے۔جموں کشمیر لبریشن فرنٹ سمجھتی ہے کہ اس وقت ریاست کو عوام کو قبضے کے خلاف اور اپنی قومی آزادی کے حق میں ایک مضبوط اور منظم اور پر امن سیاسی تحریک کی ضرورت ہے۔ جموں کشمیر لبریشن فرنٹ نے فیصلہ کیا ہے کہ یسین ملک کی قید سے رہائی اور ریاست جموں کشمیر کی قبضے سے رہائی کیلئے اور ہماری جبرا تقسیم شدہ ریاست کی وحدت کی بحالی کیلئے تیتری نوٹ کراسنگ پوائنٹ پر ایک پرامن اور طویل المدتی دھرنا شروع کیا گیا اس دھرنے میں ہزاروں باشندگان ریاست شریک ہوئے ۔ ان شااللہ جہدوجہد آزادی کا سفر جاری رہے گا ؛
(ڈاکٹرتوقیر گیلانی صدر و اراکین جموں کشمیر لبریشن فرنٹ (0347-0786373