جاپان کینیوکلیئرریگولیٹر نیتابکارپانی بحر  الکاہل میں چھوڑنے کی منظوری دے دی

ٹوکیو(شِنہوا)جاپان کی نیوکلیئر ریگولیشن اتھارٹی (این آر اے) نے  ملک کے شمال مشرق میں واقع  متاثرہ نیوکلیئر پلانٹ سے تابکاری سے آلودہ پانی کو بحر الکاہل میں چھوڑنے کے متنازعہ منصوبے کی منظوری دے دی  ہے اس فیصلے کے خلاف عوام نے احتجاج کیا ہے۔این آر اے نے گزشتہ روز ایک غیر معمولی اجلاس  میں پلانٹ کے آپریٹر، ٹوکیو الیکٹرک پاور کمپنی ہولڈنگز انکارپوریشن (ٹیپکو)کی طرف سے پیش کردہ متنازعہ منصوبے کی حکومتی فیصلے کے مطابق حتمی منظوری دی۔حکومت اور ٹیپکو کا اگلے موسم بہار میں فوکوشیما پریفیکچر میں بحر الکاہل کے ساحل سے تقریبا 1 کلومیٹر دور سونامی سے متاثرہ فوکوشیما ڈائیچی نیوکلیئر پاور پلانٹ سے زہر الود پانی چھوڑنے کا منصوبہ ہے۔منصوبے کے تحت، متاثرہ پلانٹ میں پگھلے ہوئے جوہری ایندھن کو ٹھنڈاکرنے کے لیے استعمال ہونے والے ٹریٹیم سے آلودہ پانی کو ٹریٹمنٹ کے بعد ایک زیر آب سرنگ کے ذریعے بحر الکاہل میں خارج کیا جائے گا۔
 صرف ایک دہائی قبل ایک بڑے زلزلے سے پیدا ہونے والی سونامی کی زد میں آنے کے بعد پلانٹ میں کولنگ کا سسٹم بیٹھ گیا تھا ، جس کے نتیجے میں 1986 میں چرنوبل کے بعد بدترین جوہری بحران پیدا ہوا۔
 منظوری

ای پیپر دی نیشن