عالمی ادارہ صحت نے 70 سے زیادہ ممالک میں پھیلنے والی منکی پاکس کی وبا کو’’غیر معمولی‘‘ صورت حال کے پیش نظرعالمی ایمرجنسی قراردے دیا ہے۔
ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کے طبی ماہرین نے منکی پاکس کی وبا سے پیداہونے والی صورتحال پر غور کے بعد اسے عالمی ایمرجنسی قرار دیا ہے۔ڈبلیو ایچ او کے مطابق منکی پاکس کی وبا ایک ’’غیرمعمولی واقعہ‘‘ ہے اور یہ مزید ممالک میں پھیل سکتی ہے۔اس سے نمٹنے کے لیے مربوط عالمی ردعمل کی ضرورت ہے۔
امریکا کے سنٹرفار ڈیزیز کنٹرول اینڈ پریوینشن کے مطابق مئی سے اب تک 74 ممالک میں منکی پاکس کے 16 ہزار سے زیادہ کیس رپورٹ ہو چکے ہیں۔البتہ اب تک صرف براعظم افریقا میں منکی پاکس سے اموات کی اطلاع ملی ہیں جہاں اس وائرس کی زیادہ خطرناک قسم پھیل رہی ہے۔ڈبلیوایچ او کے منکی پاکس کے سرکردہ ماہر ڈاکٹر روزمنڈ لیوس کا کہنا تھاکہ افریقا کے علاوہ دوسرے ممالک میں منکی پاکس کے تمام متاثرہ کیسوں میں سے 99 فی صد مرد تھے اور ان میں 98 فی صد ہم جنس پرست مرد شامل تھے۔
واضح رہے کہ افریقا میں منکی پاکس بنیادی طور پر چوہوں جیسے متاثرہ جنگلی جانوروں سے لوگوں میں پھیلتا ہے۔اس نے ماضی میں کبھی وبائی شکل اختیار نہیں کی اور نہ یہ کسی متاثرہ ملک سے سرحدپارپھیلی ہے۔
تاہم یورپ، شمالی امریکااور دیگر جگہوں پرمنکی پاکس کا وائرس ان لوگوں میں بھی پھیل رہا ہے جن کا جانوروں سے کوئی تعلق نہیں یا جنھوں نے حال ہی میں افریقا کا سفر بھی نہیں کیا ہے۔