خواتین کو بااختیار بنانے سے معاشی نمو ترقی پربہترنتائج مرتب ہونگے: شہزاد علی


لاہور(کامرس رپورٹر )رائس ریسرچ اینڈ ڈویلپمنٹ بورڈ پنجاب کے چیئرمین شہزاد علی ملک نے کہا ہے کہ خواتین کو بااختیار بنانے سے معاشی نمو اور ترقی پر دور رس اثرات مرتب ہوتے ہیں اور اس سے معاشی ترقی، غربت میں کمی اور پائیدار ترقی سمیت متعدد مثبت نتائج حاصل کئے جا سکتے ہیں۔ گزشتہ روز بہترین سی ای او ایوارڈ حاصل کرنے والی ماہین کاشف کی قیادت میں بزنس ویمن کے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ خواتین کو بااختیار بنانے اور انہیں مساوی مواقع فراہم کرنے کے متعدد مثبت نتائج سامنے آتے ہیں جن سے نہ صرف خواتین بلکہ معاشرے اور معیشت کو بھی فائدہ ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ خواتین کو تعلیم، صحت کی دیکھ بھال اور معاشی مواقع تک رسائی دی جائے تو وہ لیبر فورس، جدت طرازی، کاروبار کے فروغ، ملک کی مجموعی پیداوار اور پیداواری صلاحیت کو بڑھانے میں اپنا حصہ ڈال سکتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کام کی جگہ پر خواتین کو بااختیار بنانے اور صنفی تنوع کو فروغ دینے سے تخلیقی ماحول کو فروغ ملتا ہے۔ متنوع ٹیموں کے مل کر کام کرنے سے کاروباری کارکردگی اور مسابقت میں اضافہ ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ خواتین کو بااختیار بنا کر تعلیم اور ہنر کی ترقی کے پروگراموں میں ان کی صلاحیتوں اور مہارتوں سے فائدہ اٹھایا جا سکتا ہے جبکہ خواتین کو معاشی طور پر بااختیار بنا کر خاندانوں اور برادریوں کو غربت سے نکالا جا سکتا ہے۔ شہزاد علی ملک ستارہ امتیاز نے کہا کہ خواتین کو بااختیار بنانا صرف اخلاقی نہیں بلکہ معاشی ضرورت بھی ہے۔ صنفی مساوات اور خواتین کے لیے معاشی میدان میں سازگار ماحول پیدا کرکے معاشی ترقی، غربت میں کمی اور پائیدار ترقی سمیت متعدد مثبت نتائج حاصل کئے جا سکتے ہیں۔

ای پیپر دی نیشن