لاہور (نیوز رپورٹر) انٹرنیشنل ہیومن رائٹس موومنٹ کے مرکزی سیکرٹری جنرل تنویر احمد خان نے کہا ہے کہ قوم کی بیٹیوں کا جنسی درندوں اور منشیات فروشوں کے رحم و کرم پر ہونا کس کی مجرمانہ اعانت کا شاخسانہ ہے۔ ان کی نازیبا تصاویر بنانے کے بعد انہیں مسلسل بلیک میل اور ہراساں کیا جانا ایک بڑا سوالیہ نشان ہے۔ طالبات کا جنسی استحصال معاشرتی زوال کا غماز ہے۔ تعلیمی اداروں میں منشیات کی تجارت نے ارباب اقتدار و اختیار کی بے حسی اور بے بسی کو بے نقاب کردیا۔ تنویر احمد خان نے کہا کہ اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور میں جاری اخلاقیات سے عاری سرگرمیاں اسلامی تعلیمات اور روایات کے منافی ہیں۔ اس قسم کی سیاہ کاریوں میں ملوث عناصر کسی رحم اور نرمی کے مستحق نہیں۔ انہیں قرار واقعی سزا دی جائے۔ حکومت سکیورٹی فورسز کی مدد سے تعلیمی اداروں اور طلبہ وطالبات تک منشیات کی رسائی کا سدباب یقینی بنائے۔ انہوں نے کہا کہ اس گھٹن کے نتیجہ میں قوم کی بیٹیوں کا ایڑیاں رگڑ رگڑ کر اپنے ہاتھوں سے اپنی زندگی کو موت کے سپرد کرنا قومی المیہ ہے۔ معلوم نہیں اس طرح کے دلخراش واقعات کے باوجود حکمران اور سرکاری حکام کس طرح رات کو سکون سے سوجاتے ہیں۔