احتساب…سید شاہد گیلانی
Shahid.gillani@gmail.com
ڈنمارک اور نا روے کے بعد سوئیڈن میں قر آن پا ک کی گستاخی کے دلخراش واقعات نے امت مسلمہ کے دل چھلنی کر دیئے۔یو رپ سے شائر اسلام کی بے حرمتی کے تیر اس وقت تک چلاتے جا تے رہیں گے جب تک مسلم ریاستیں خود کو مضبوط نہیں بنا لیتیں۔مسلمان ممالک میں آپس کی نا چا قیوں اور انتشار نے انہیں ایک دوسرے سے دور بلکہ گر وپو ں اور حصو ں میں بانٹ دیا۔آج اقتصادی مفادات کے چکر سے مسلمانوں کو ایک دوسرے کے مخالف کھڑا کر نے کا سامراجی پلان کا جادوسر چڑھ کر بو ل رہا ہے۔''ہم نے اس قر آن کو نا زل کیا اور ہم ہی اس کے محا فظ ہیں'' سو ئیڈن کے بدبخت اور اس جیسے گما شتے د ین اسلام کی سچا ئی اور حقا نیت کو روک سکتے ہیں اور نہ ایسے لعنتی رو ک سکیں گے۔ہم یہا ں رو سی صدر پو ٹن کے جذ بہ عقید ت کو سلام پیش کر تے ہیں جنھوں نے قر آن پاک کو سینے سے لگا کر گستا خ کی مذمت کی،رو سی صدر کا یہ بھی کہنا تھا کہ وہ بلند تر ین مقام پر قر آن پاک کو عز ت وتکر یم سے ر کھیں گے۔ رواں ماہ جد ہ میں ہو نیوالے او آ ئی سی کے غیر معمولی اجلاس میں سو ئیڈ ن واقعہ کی سخت ترین مذ مت اور اس کے کر دارو ں سے سخت سلو ک کی استد عا کی تھی۔مسلمانان عالم او آ ئی اسی کے پلیٹ فورم سے اس سے بھی زیادہ سخت فیصلے کی توقع کر رہے تھے۔ہم پا کستان، سعودی عر ب اورتر ک لیڈ ر شپ سے گز ار ش کر رہے ہیں کہ مسلم لیڈر شب امہ کی حقیقی ترجمانی کرے۔ اس میں دو آرائ نہیں کہ تحفظ تقدیس قرآن مسلمانوں کے ایمان کی اساس اور روح ہے اللہ کے پیغمبر ? پر نازل شدہ آسمانی کتاب قرآن مجید کا مقام اہل اسلام کی دل کی گہرائیوں میں ہے۔قرآن مجید صبح قیامت تک کے لئے انسانیت کی رشد و ہدائت کا سرچشمہ ہے اس لازوال کتاب سے مسلمانوں کو اپنی جانوں ، اپنے مال ، اپنی اولاد اپنے عہدوں سے بڑھ کر عقیدت ہے۔سوئیڈن حکومت کی ہلا شیری پر معلون راسموس پالوڈان کی جانب سے اہانت شدید قابل مذمت اور قابل سزاجرم ہے… حال ہی میں پوپ فرانسس نے کہا کہ اسلام کے خلاف '' مشتعل '' ہو کر کسی کے لئے بھی دہشت گردی پر رد عمل ظاہر کرنا غلط تھا،ضمیر کے لوگوں کو ان آوازوں کو ختم کرنا چاہئے جو تہذیبوں کے تصادم کو فروغ دیتے ہیں انہیں پوپ فرانسس کے مشورے پر عمل کرنا چاہئے اور دیرپا حل تیار کرنا چاہئے جو تشدد، مذہبی یا کسی اور طرح کی بنیادی وجوہات سے نمٹ سکتے ہیں۔ قرآن پاک کی توہین کی تدارک سے متعلق جرائم سے متعلق موجودہ قوانین مثلا جو بھی جان بوجھ کر قرآن مجید کی ایک کاپی یا اس سے کسی اقتباس کی توہین کرتا ہے یا اسے کسی بھی توہین آمیز طریقے سے استعمال کرتا ہے یا کسی غیر قانونی مقصد کے لئے استعمال کرتا ہے تو اسے قید کی سزا دی جائے گی، پاکستان پینل کوڈ کا حوالہ اس ضمن میں موجود ہے۔. جان بوجھ کر قرآن کی ایک کاپی کو بے دخل کرنے کی سزا کچھ ممالک میں قید کی سزا ہے اور افغانستان، سعودی عرب اور صومالیہ میں سزائے موت کا باعث بن سکتی ہے۔سی این این اور رائٹرز کے مطابق، 28 جون، 2023 کو، سویڈن میں مقیم عراقی تارکین وطن سلوان مومیکا نے اسٹاک ہوم کی مرکزی مسجد کے باہر قرآن جلا دیا، سویڈش پولیس نے سویڈش عدالت کے ایک فیصلے کے بعد اس مظاہرے کی اجازت دی تھی جس نے اظہار رائے کی آزادی کی بنیاد پر اس کی اجازت دی تھی۔ 2001کے بعد سے دنیا میں قرآن کریم کی جان بوجھ کر بے حرمتی کے واقعات رونما ہوئے ہیں جو اسلام کے خلاف کچھ افراد اور گروہوں کے عدم رواداری بے توقیر اور جنونی رویے کی کہانی سناتا ہے۔کبھی مسلمان ممالک اجتماعی مفادات اور اس کے تحفظ کیلئے لڑ مر نے کیلئے تیار ہو جاتے تھے ،آج یہ حال ہے کہ کمزور ممالک سہارا تلاش کرنے کیلئے ایک دوسرے کی طرف دیکھ رہے ہیں۔مسلمانان عالم اورامت کی بے بسی کا نوحہ اس سے تلخ کیا ہو گا کہ اسرائیل کے بارے میں خلیجی ممالک کے دلو ں میں نرم گو شہ پیدا ہو گیا۔ متحدہ عرب امارات نے تو اسرائیل کو علیحدہ اور آزاد ریاست کی حیثیت سے تسلیم کر کے اس کا سفارت خانہ بھی کھو ل دیا۔ خلیج کے ایک بڑے اور با اثر ملک کے ہو ائی اڈوں پر اسر ائیلی طیاروں کی لینڈنگ اب ڈھکی چھپی بات نہیں۔ مسلم ممالک خد ا کا خوف کر تے ہوئے وقت کی نزاکت کو سمجھیں اگر وہ یو ں ہی بے بیازی اور نظر انداز کرنے کی پا لیسی پر گا مزن رہے تو پا نی سر سے اونچا ہو جا ئے گا۔
یا دش بخیر…ایک بر س قبل آئی ایم ایف آئی ایم ایف ہمیں قر ضہ دینے کیلئے سائن ایو نٹ کا منتظر تھا اور آج یہ حالت رہی کہ دیوالیہ پن کی خبروں نے قومی خودداری کی دیواریں پاش پا ش کر دیں۔با لآخر ایک سال بعد ہم آئی ایم ایف سے اس کے شرائط پر ''مقرو ض ''ہو نے میں کامیاب ہو گئے۔آئی ایم ایف کے قر ضہ کی پہلی قسط پانے سے قبل اس کے ثمرات کا'' ظہور ''ہو گیا۔ زراعت اور رئیل سٹیٹ پر ٹیکس عائد کر نے کا سلسلہ شروع کردیا گیا، آخر ہم کب سمجھیں اور کب سنبھلیں گے ؟آئی ایم ایف سے قر ضہ مل گیا، کہاں گئی ہماری خودداری اور معاشی آزادی۔ ان 13ارب ڈالرز کے ذخائر میں بہت سی رقم دوست ممالک کی محبتو ں سے مر قع ہے۔اب اندازہ لگائیں کہ معاشی طور پر کمزور پاکستان کہاں اسٹینڈ کر سکتا ہے۔گذشتہ ہفتے پبلک اکائونٹس کمیٹی نے سٹیٹ بنک سے ان 600افراد کی فہرست طلب کی جن کو 3ارب ڈالر زیرو انٹر سٹ پر قر ضہ دیا گیا ، دلچسپ بات یہ ہے کہ مرکزی بنک دولت سے قر ضہ حاصل کر نے والوں نے یہ قرض 12فیصد شرح سود پر کمرشل بنکو ں میں رکھ دیا۔ شاباش پی ٹی آئی۔
بجلی ، گیس ، روزگاراور امن وامان کے مسائل ہمارے مستقل چلنجز ہیں وقت آگیا ہے کہ ہم پاکستان کا سو چیں جب تک ہم ذاتی اور جماعتی مفادات کی چھتری سے باہر نہیں نکلیں گے ہمارے اطراف مسائل کے پہاڑ یو ں میں کھڑے رہیں گے۔تحریک
احتساب پا کستان نے وطن اور قوم سے محبت کی شمع روشن کردی ہے۔انشائ اللہ قوم صحیح وقت پر صحیح فیصلہ کرے گی۔