لاہور‘ کوئٹہ (خصوصی نامہ نگار + نیٹ نیوز) امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ پیپلز پارٹی، ن لیگ اور جمیعت علماء اسلام (جے یو آئی) ف اس سودی نظام کی چوکیدار ہیں۔ کوئٹہ میں جماعت اسلامی بلوچستان کے زیر اہتمام صوبائی انتخابی کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کا امام مولانا فضل الرحمان ہے لیکن پی ڈی ایم حکومت میں شرح سود 17 سے بڑھ کر 22 فیصد ہوگئی۔ ہم نے دیانتدار اور ملک کی وفادار قیادت کا چناؤ کیا۔ جماعت اسلامی، ن لیگ، پیپلز پارٹی اور پی ٹی آئی کی طرح کی نہیں ہے کہ کوئی بھی ممبر بن جائے، کوئی بھی وزیر بن جائے، یہ ہماری کامیابی نہیں، ہم اسمبلیوں میں عددی اعتبار سے کم ہیں لیکن ہم کو مل کر ملک میں اسلامی نظام کیلئے جدوجہد کرنا ہے۔ ملک میں اسلامی انقلاب کیلئے سب کچھ قربان کرنے کا عزم کرنا ہوگا، پی ڈی ایم ہو پیپلز پارٹی، مسلم لیگ یا پی ٹی آئی سب ناکام ہوگئے ہیں۔ ان جماعتوں کے ساتھ انقلاب کا کوئی پروگرام نہیں ہے۔ پی ڈی ایم سے اتحاد اس لئے نہیں کیا کہ ان کا مقصد صرف اقتدار تک رسائی تھی۔ ان جماعتوں نے احتساب کے اداروں، زراعت اور صنعت سب کچھ تباہ کیا۔ توشہ خانے میں گھڑی، گلدان سمیت گاڑی اور قالین کچھ نہیں چھوڑا، ظالم ٹولا ملک پر مسلط ہے، بجلی کے نرخوں میں اضافہ کیا گیا۔ اب بجلی کا ایک یونٹ 60 روپے کا ہو گا۔ اس ملک کو تبدیلی اور انقلاب کی ضرورت ہے۔ سیاسی جماعتوں کے قائدین اپنی اولادوں کو عہدے دینے کی فکر میں ہیں، ہم سودی نظام کے بجائے زکوٰۃ اور عشر کا نظام نافذ کریں گے۔ قوم پرست جماعتیں بلوچستان کی ترقی میں رکاوٹ‘ جماعت اسلامی پہلی بار تمام حلقوں پر الیکشن میں حصہ لے گی۔ یہ چاہتے ہیں کہ ججز، نیب ان کی مرضی کے فیصلے کریں، قومی اسمبلی ان کی مرضی سے چلے، آئی ایم ایف سے قرض لینے پر تینوں پارٹیوں کا باہمی اتفاق ہے۔ سودی نظام اور پاکستان ایک ساتھ نہیں چل سکتے۔ بلوچستان کے مسائل کے حل کے لیے جماعت اسلامی جد وجہد کر رہی ہے۔ جماعت اسلامی اپنے جھنڈے اور نشان پر پوری تیاری کے ساتھ ملک بھر میں الیکشن میں حصہ لے گی، ہم نے ملک اور عوام کو مسائل سے نکالنے کے لیے ایک جامعہ منشور پیش کیا ہے۔ جماعت اسلامی ملک کو ترقی کی راہ پر گامزن کر سکتی ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے کوئٹہ میں صوبائی انتخابی کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر امیر جماعت اسلامی بلوچستان عبد الحق ہاشمی، جنرل سیکرٹری صوبہ بلوچستان مولانا ہدایت الرحمن بلوچ، امیر ضلع کوئٹہ مولانا عبد الکبیر شاکر و دیگر بھی موجود تھے۔ امیر جماعت نے قومی اسمبلی و صوبائی اسمبلی کے لیے جماعت اسلامی کے امیدواروں میں ٹکٹس بھی تقسیم کیے۔ سراج الحق نے کہا آج دنیا ہمیں طعنے دے رہی ہے کہ نیپال، بنگلہ دیش، سری لنکا، افغانستان کی معیشت پاکستان سے بہتر کیوں ہے؟ اس کی ایک ہی وجہ ہے کہ ملک پر ظالم اور کرپٹ ٹولہ کی شکل میں حکمران مسلط ہیں۔ آج ملک کو امریکہ، برطانیہ، بھارت سے کوئی خطرہ نہیں ہے، اس ملک کی تباہی کے لیے یہی حکمران کافی ہیں۔ ان لوگوں نے وہی کام کیا جو استعمار کا ایجنڈا تھا۔ 25 لاکھ نوجوان ہاتھوں میں ڈگریاں لے کر دربدر کی ٹھوکریں کھا رہے ہیں۔ اللہ نے جماعت اسلامی کو موقع دیا تو انشاء اللہ ہم پاکستان سے سودی نظام کو ختم کر دیں گے۔