اوٹاوا: کینیڈا میں ڈیجیٹل نوماڈ (ورک فرام ہوم کرنے والوں کے لیے استعمال ہونے والی اصطلاح) کے لیے نئی امیگریشن پالیسی متعارف کرائی جا رہی ہے۔کینیڈا کے وزیربرائے امیگریشن سین فریزرکے مطابق بیرون ملک سے آنے والے چھ ماہ تک کینیڈا میں قیام کر سکیں گے۔اس پروگرام کے تحت ڈیجیٹل نوماڈ مستقل ورک پرمٹ کے لیے بھی درخواست دے سکیں گے اور کینیڈا میں ملازمت ملنے پر مزید تین سال تک قیام کرنا ممکن ہوگا۔سین فریزر کے مطابق کینیڈا آنے کے خواہشمند افراد کے لیے زبردست موقع ہے، بنیادی طور پر اس پروگرام کا مقصد بیرون ملک سے باصلاحیت ورکرز کو کینیڈا لانا ہے۔انہوں نے کہا کہ اہم ٹیکنالوجی شعبوں میں کینیڈا کو افرادی قوت میں کمی کا سامنا ہے. نئے پروگرام کو اسی چیز کو پیش نظر رکھ کر تیار کیا گیا ہے. یہ پروگرام ایسے افراد کے لیے ہیں جو ایسی کمپنی کے لیے کام کر رہے ہوں. جس کے مالکان کا تعلق کینیڈا سے نہ ہو۔بنیادی طور پر یہ پروگرام میں ٹیکنالوجی ورکرز پر زیادہ توجہ مرکوز کی گئی ہے. لیکن ورک فرام ہوم کرنے والا ہر فرد اس کے لیے اپلائی کر سکے گا۔پروگرام کا باضابطہ آغاز 2023 کے آخر تک ہوگا جس کے ساتھ ہی درخواستوں کو بھی جاری کیا جائے گا۔
کینیڈا کے اس پروگرام کے لیے کم از کم تنخواہ کی کوئی شرط عائد نہیں کی جا رہی ہے جو اہم ہے کیونکہ ایسے ویزہ پروگرامز کی پیشکش کرنے والے اکثر ممالک میں ہزاروں ڈالرز ماہانہ آمدنی کی شرط عائد کی جاتی ہے۔
پروگرام کے لیے اپلائی کرنے والے افراد کو ملازمت کے ثبوت کے ساتھ ایک درخواست، تصویر اور فنگرپرنٹس جمع کرانا ہوں گے۔قواعد و ضوابط کے تحت امیگریشن آفیسر خواہشمند افراد کا انٹرویو کرے گا اور اگر ان کی درخواست منظور ہو جاتی ہے تو کینیڈین حکومت کو پاسپورٹ بھیجنا ہوگا جو ویزا لگا کر اسے واپس بھجوائے گی۔اس پروگرام کے تحت ویزہ حاصل کرنے والے افراد کو کینیڈا آنے اور وہاں رہائش کا انتظام خود کرنا ہوگا .لیکن کینیڈا پہنچنے کے بعد وہ کسی بھی جگہ منتقل ہوکر اپنا کام جاری رکھنے کے مجاز ہوں گے۔