مہنگے چکن پر وزیراعلیٰ پنجاب کی برہمی

Jul 24, 2024

اداریہ

وزیراعلیٰ مریم نواز سے چیئرپرسن چیف منسٹر ڈائریکٹوریٹ آف ایویلیوایشن، فیڈ بیک، انسپیکشن اینڈ مانیٹرنگ بریگیڈیئر (ر) بابر علاﺅالدین نے ملاقات کی۔وزیر اعلیٰ نے بریگیڈیئر (ر) بابر علاﺅالدین کے عہدہ سنبھالنے پرنیک خواہشات کا اظہار کیاگیااور انتظامی سطح پر گورننس، شفافیت کےلئے تجاویز اور سفارشات پرتبادلہ خیال کیا گیا۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ حکومت کی تمام تر توجہ غریب عوام کو ریلیف دینے پر مرکوز ہے۔ مہنگائی کے جن کو بوتل میں بند کرکے ہمیشہ کیلئے دفن کرنا چاہتے ہیں۔ مریم نواز کے عزم ”مہنگائی ہرگز نہیں“ کے مطابق وزیر اعلیٰ نے چکن کے نرخ بڑھنے پر تشویش کا اظہار کیا اور صوبے بھر میں چکن اور پولٹری مصنوعات کے نرخ میں مسلسل اضافے پر شدید برہمی کا اظہار کیااور چکن کی پرائس کا تعین کرنے کےلئے ریگولیٹری میکنزم تشکیل دینے کا حکم دیا۔انہوں نے کہا کہ چکن سب سے زیادہ استعمال ہونے والی اشیاءخوردنی میں شامل ہے، ریٹ بڑھ گئے ذمہ دار ادارے کہاں ہیں؟ ریٹ بڑھنا گوارا نہیں۔ 
تلخ حقیقت یہ ہے کہ اس وقت صرف چکن ہی نہیں‘ مہنگی سبزی اور ترکاری سمیت دالیں بھی عام آدمی کی دسترس سے باہر ہو چکی ہیں۔ چکن‘ بیف اور مٹن کھانے کا تو غریب طبقہ اب تصور بھی کرنے سے گھبراتا ہے۔ وزیراعلیٰ پنجاب نے سستی روٹی کی فراہمی کو یقینی بنانے کیلئے جو اقدامات کئے‘ اسکے تحت روٹی 13 روپے‘ نان 20 روپے جبکہ 10 کلو آٹے کے تھیلے کی قیمت800 روپے مقرر کی گئی۔ اس پر کچھ عرصہ تو عملدرآمد ہوتا نظر آیا مگر اب صورتحال یہ ہے کہ اس وقت نان بائی روٹی 16 روپے اور نان 25 روپے کافروخت کر رہے ہیں جو وزن میں بھی پورا نہیں ہے۔ دس کلو آٹے کا تھیلا 800 سے بڑھا کر ساڑھے 9 سو روپے میں فروخت کیا جا رہا ہے جبکہ چکن 600 سے 700 روپے فی کلو تک فروخت ہو رہا ہے جس کے پیچھے یقیناً مصنوعی مہنگائی کرنے والا بااثر مافیا سرگرم ہے جو ناجائز منافع خوری کرکے عوام کو دیئے جانے والے ریلیف کی حکومتی کوششوں پر پانی پھیر رہا ہے۔ جب تک ان مافیاز کیخلاف سخت کارروائی عمل میں نہیں لائی جاتی‘ وزیراعلیٰ پنجاب کی مخلصانہ کاوشیں بے سود ہی نظر آئیں گی۔

مزیدخبریں