بھارتی جنگی جنوں : بجٹ کا 12.9فیصد فوجی سازوسامان خرید نے کیلئے مختص 

نئی دہلی (نوائے وقت رپورٹ) بھارت میں نریندر مودی کی حکومت نے تیسری معیاد کے لیے منتخب ہونے کے بعد اپنا پہلا بجٹ پیش کر دیا۔ جنگی جنون میں مبتلا مودی سرکار نے کل بجٹ کا 12.9 فیصد فوجی سازو سامان‘ اسلحہ‘ جدید میزائل خریدنے‘ سرحدوں پر تعمیرات کیلئے مختص کر دیا ہے۔ آئندہ مالی سال کے بجٹ میں سالانہ 3 لاکھ بھارتی روپے (تقریباً 10 لاکھ پاکستانی) تک کی آمدنی پر ٹیکس چھوٹ دی گئی ہے جب کہ 3 سے7 لاکھ روپے کی آمدنی پر 5 فیصد ٹیکس ادا کرنا ہو گا۔ بھارتی میڈیا کے مطابق سالانہ 7 سے 10 لاکھ روپے کی آمدنی پر 10 فیصد ٹیکس ادا کرنا ہو گا اور 10 سے 12 لاکھ روپے کی آمدنی پر 15 فیصد ٹیکس ادا کرنا ہو گا۔ بجٹ میں 12 سے 15 لاکھ روپے کی سالانہ آمدنی پر 20 فیصد ٹیکس ادا کرنا ہو گا جب کہ 15 لاکھ روپے سے زیادہ کمانے والوں کو 30 فیصد ٹیکس ادا کرنا ہو گا۔ دفاعی بجٹ کیلئے 6.21 لاکھ کروڑ رکھے گئے ہیں۔ اسی طرح سٹینڈرڈ ڈیڈکشن میں اضافہ کر کے 50 ہزار سے بڑھا کر 75 ہزار کر دیا گیا۔ وزیر خزانہ نے بتایا ہے کہ اس کے باوجود کہ ٹیکس سلیب میں تبدیلی سے حکومت کو 37000 کروڑ روپے کا نقصان ہو گا۔ اس ٹیکس سلیب میں تبدیلی سے 4 کروڑ ٹیکس دہندگان مستفید ہوں گے۔ نئے ٹیکس نظام میں 3 لاکھ روپے تک کی آمدنی پر صفر ٹیکس ادا کرنا ہو گا۔ نیشنل پنشن سکیم کے تحت آجروں کا حصہ 10 سے بڑھا کر 14 فیصد کر دیا گیا جبکہ فیملی پنشن پر ٹیکس کٹوتی 15000 روپے سے بڑھا کر 25000 روپے کرنے کی تجویز پیش کی ہے۔ موبائل فون‘ کینسر کی دوا‘ لیتھیم آئن بیٹریاں اور امپورٹڈ جیولری کو بھی سستا کرنے کا اعلان کیا۔ سولر سیل بنانے کیلئے استعمال ہونے والی اشیاء پر کسٹم ڈیوٹی کم کی جا رہی ہے۔ سونا اور چاندی پر کسٹم ڈیوٹی 6 فیصد کر دی گئی جبکہ لیدر ٹیکسٹائل کی برآمدات بڑھانے کے لئے بھی کسٹم ڈیوٹی کم کی جائے گی۔ الیکٹرانکس اشیاء اور آکسیجن فری کاپر پر بھی کسٹم ڈیوٹی کم کی جائے گی۔ پیٹرو کیمیکل کے شبعے میں امونیم نائٹریٹ پر کسٹم ڈیوٹی میں اضافہ ہو گا جبکہ پی وی سی کی امپورٹ کم کرنے کے لئے 10 سے 25 فیصد تک اضافہ ہو گا۔

ای پیپر دی نیشن