فیصل آباد (نمائندہ خصوصی) امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن نے ڈسڑکٹ بار فیصل آباد سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ 26 جولائی کو اسلام آباد حق لینے آ رہے ہیں، خیرات نہیں اپنا حق لیں گے، دھرنا دیں گے اور عوام کا حق لیے بغیر نہیں اٹھیں گے۔ سیاسی پارٹیاں اپنے اندر انتخابات نہیں کراتیں، جمہوریت کی باتیں کرتی ہیں، جعلی مینڈیٹ والی حکومت کوقوم کے سر پر بٹھا دیا گیا، ملک پہلے ہی بہت پیچھے جا چکا، فارم 47 کی نہیں فارم 45 کی حکومت بنائی جائے۔ ہم پرامن سیاسی مزاحمت پر یقین رکھتے ہیں۔ عوام کے حق کیلئے جمہوری آئینی جدوجہد کا راستہ اختیار کریں گے، جمہوریت صرف جماعت اسلامی اور وکلاء کے طریقہ انتخاب میں ہے۔ وکلاء اور شہریوں کی فیصل آباد میں ہائی کورٹ بنچ کے قیام کے مطالبہ کی مکمل حمایت کرتے ہیں۔ اس موقع پر صدر ڈسٹرکٹ بار میاں انوارالحق، سیکرٹری رانا مرتضی حکیم، ممبر پنجاب بارفاروق ڈوگر، نے بھی خطاب کیا۔ حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ آئی ایم ایف سے کیے گئے خفیہ معاہدے قوم کے سامنے لائے جائیں۔ ظالمانہ ٹیرف، سلیب سسٹم اور آئی پی پیز معاہدے ختم کیے جائیں۔ آئی پی پیز کے ساتھ کئے گئے ظالمانہ معاہدے فی الفور مذاکرات کر کے ختم کیے جائیں، تنخواہ داروں پر ٹیکسز واپس لیے جائیں، بجلی کا ٹیرف کم کیا جائے، عوام کو سولر سسٹم نہیں ڈائریکٹ ریلیف دیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ صورت حال میں وکلاء کی نمائندہ بار کونسلز کو سیاسی جماعتوں کی بنیاد پر تقسیم نہیں ہونا چاہیے، حکومت پاک ایران گیس پائپ لائن پر کیوں آگے نہیں بڑھ رہی۔ یہ منصوبہ جلد اور فوری مکمل ہونا چاہیے۔ ملک کی صنعتیں، ادارے اور انڈسٹری تباہ ہو گئی ہے۔ ہم اسلام آباد میں دھرنا دیں گے اور ظالمانہ ٹیکسوں کی واپسی تک نہیں اٹھیں گے۔ ہم تنخواہ داروں، مزدوروں، کسانوں، تاجروں، صنعتکاروں کے حق کے لیے اسلام آباد آ رہے ہیں۔ جو اشرافیہ ملک کو لوٹ کر کھا رہے ان کے خلاف حق دو عوام کو تحریک شروع کر رہے ہیں۔ حق دو عوام کو تحریک سے پاکستان کے عوام کو حق دلائیں گے۔ انہوںعزہ کے مسلمان جو قربانیاں دے رہے ہیں، اپنے حصے کا کام کریں اسرائیلی مصنوعات کا بائیکاٹ کریں فلسطینیوں کی مدد کریں، فلسطین کے لوگوں کی طرف دیکھو اور کھل کر مزاحمت کرو انشاء اللہ کامیابی ملے گی۔