اسحاق ڈار کی  ترکمانستان کے وزیرجارجہ سے ملاقات تعاون بڑھانے اتفاق

Jul 24, 2024

اسلام آباد (خبر نگار خصوصی+ نمائندہ خصوصی) نائب وزیراعظم اور وزیرخارجہ سینیٹر اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ پاکستان اور ترکمانستان نے اعلیٰ سطح کے مذاکرات اور تبادلوں کو فروغ دینے پر اتفاق کیا ہے، ترکمانستان کے قومی رہنما قربان گلی بردی محمدوف کے دورہ پاکستان کے منتظر  ہیں، ان کا متوقع دورہ پاکستان دونوں ملکوں کے درمیان دوستانہ تعلقات کو مزید تقویت دے گا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے  منگل کو  یہاں دفتر خارجہ میں ترکمانستان کے وزیر خارجہ راشد میردووف کے ہمراہ مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ نائب وزیراعظم نے کہاکہ  پاکستان اور ترکمانستان کے تعلقات امن و خوشحالی کے مشترکہ نصب العین پر مبنی ہیں۔  سینیٹر اسحاق ڈار نے کہا کہ ملاقات میں ہم نے  دوطرفہ ایجنڈے کے ساتھ علاقائی اور عالمی پیشرفت کا بھی احاطہ کیا۔ ہم نے مختلف شعبوں میں دو طرفہ تعلقات کا جائزہ لیا جبکہ ہم نے اعلیٰ سطح مذاکرات اور تبادلوں کو فروغ دینے پر بھی اتفاق کیا ہے۔ نائب وزیراعظم نے کہاکہ ہم نے سیاست، معیشت، دفاع  سمیت  دیگر شعبوں میں تعاون کو مزید وسعت دینے پر اتفاق،  تجارت، سرمایہ کاری، توانائی اور آئی ٹی کے  ترجیحی شعبوں میں روابط بڑھانے پر بھی غور کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ  ترکمانستان کے وزیرخارجہ کو  پاکستان میں  سرمایہ کاری کے لئے ایس آئی ایف سی کے اہم کردار سے آگاہ کیا۔ ہم ترکمانستان کی کمپنیوں کو  پاکستان میں  سرمایہ کاری کی دعوت دیتے ہیں۔ پاکستانی بندرگاہیں دونوں ملکوں کی کاروباری برادری کے لئے پر کشش مواقع فراہم کرتی ہے۔  ترکمانستان کی کمپنیاں  گوادر اور کراچی کی بندرگاہوں سے فائدہ اٹھائیں۔  انہوں نے کہا کہ پاکستان اور ترکمانستان آزاد ویزا پالیسی کے لئے مل کر کام کریں گے۔  تعلیمی وظائف  اور عوامی سطح پر روابط کے  فروغ کا بھی فیصلہ کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ  ترکمانستان کے وزیرخارجہ کو  بھارت کے غیر قانونی زیر تسلط جموں و  کشمیر کی صورتحال سے بھی آگاہ کیا۔ اس موقع پر  ترکمانستان کے وزیرخارجہ  راشد میردووف نے کہا کہ  پاکستان ہمارا قریبی دوست اور برادر ملک ہے،  پاکستانی ہم منصب  کے ساتھ  مختلف معاملات پر  تفصیلی گفتگو ہوئی۔  پاکستان کے ساتھ سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کے شعبے میں  تعاون کے مواقع پر بھی بات چیت ہوئی اور ہم نے تاپی گیس پائپ لائن منصوبے پر پیشرفت پر بھی جائزہ لیا۔ قبل ازیں پاکستان ترکمانستان دوطرفہ سیاسی مشاورت کا تیسرا دور منگل کو وزارت خارجہ میں منعقد ہوا، پاکستان کی جانب سے نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ سینیٹر محمد اسحاق ڈار نے قیادت کی۔ ترکمانستان کی طرف سے وفد کی قیادت کابینہ کے نائب چیئرمین اور ترکمانستان کے وزیر خارجہ راشد میریدوف نے کی۔ دفتر خارجہ کی جانب سے جاری بیان کے مطابق فریقین نے پاکستان ترکمانستان کے دوطرفہ تعلقات کا جائزہ لیا جن میں دوطرفہ تجارت اور سرمایہ کاری، توانائی تعاون، روابط اور عوام سے عوام کے روابطے شامل ہیں۔ انہوں نے تعلقات کی مثبت رفتار کا ذکر کرتے ہوئے قیادت کی سطح پر اعلیٰ سطح کے مذاکرات اور تبادلوں کو مزید بڑھانے پر اتفاق کیا۔ فریقین نے کہا کہ دو طرفہ مذاکرات کے طریقہ کار کو بھی مضبوط کریں گے۔ دونوں فریقوں نے سیاسی، اقتصادی اور دفاعی شعبوں سمیت دوطرفہ تعاون کو مزید وسعت دینے اور بڑھانے کے لئے مشترکہ کوششوں کو تیز کرنے پر اتفاق کیا۔ صدر مملکت آصف علی زرداری سے  بھی ترکمانستان کی کابینہ کے ڈپٹی چیئرمین اور وزیر خارجہ راشد میردوف نے  ملاقات کی۔ صدر مملکت  نے ترکمانستان کے ساتھ باہمی دلچسپی کے تمام شعبوں میں دوطرفہ تعلقات کو مزید وسعت دینے پر زور دیا، باہمی روابط بڑھانے کی ضرورت پر زور دیا۔ صدر مملکت نے کہا کہ ترکمانستان کو گوادر بندرگاہ کو علاقائی تجارت کے فروغ کیلئے فائدہ اٹھانا چاہیے۔ صدر مملکت نے  دونوں ممالک میں تجارتی، اقتصادی، سرمایہ کاری اور ثقافتی تعلقات بڑھانے کی ضرورت پر زور دیا اور کہا کہ ترکمانستان کے  طلباء  پاکستان کے طبی اداروں سے تعلیم حاصل کر سکتے ہیں۔ ترکمان وزیرخارجہ نے کہا کہ پاکستان اور ترکمانستان کے درمیان خوشگوار تعلقات ہیں، ترکمانستان پاکستان کے ساتھ اقتصادی، ثقافتی اور تعلیمی تعاون کا فروغ جاری رکھے گا۔ وزیر خارجہ  نے دونوں برادر ممالک کو ملانے کیلئے موٹر ویز اور ریلوے کی تعمیر پر زور دیا۔وزیر خارجہ اسحاق ڈار اور برطانیہ کے ہم منصب سے ٹیلی فونک رابطہ ہوا۔ اسحاق ڈار نے ڈیوڈ لیمی کو برطانوی سیکرٹری خارجہ کے طور پر تقرری پر مبارک باد دی۔ وزیر خارجہ نے کہا کہ برطانوی نئی حکومت دونوں ممالک کے تعلقات میں مثبت رفتار کو جاری رکھے گی۔ وزراء نے پاکستان اور برطانیہ کے تعلقات کو مزید مضبوط بنانے کیلئے مثبت کردار کو سراہا۔ وزیر خارجہ نے کہا کہ نومنتخب برطانوی سیکرٹری خارجہ کے ساتھ موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے کیلئے کام کے منتظر ہیں۔

مزیدخبریں