کوئٹہ (نوائے وقت رپورٹ) بلوچستان اسمبلی میں مولانا ہدایت الرحمن اور وزیر داخلہ علی مدد جتک میں تلخ کلامی ہو گئی۔ مولانا ہدایت الرحمن نے کہا کہ خواتین پر تشدد کے واقعات پر وزیر داخلہ کو مستعفی ہونا چاہئے۔ علی مدد جتک نے کہا کہ شہداء کی تصاویر اتاری گئیں تو ہدایت الرحمن کو سریاب سے گزرنے نہیں دیں گے۔ الیکشن کے دوران ہمارے دفاتر پر حملے کئے گئے۔ مولانا ہدایت الرحمن نے کہا کہ ہماری بات نہیں سنی گئی تو میں اپوزیشن میں جا سکتا ہوں۔ علی مدد جتک اور مولانا ہدایت الرحمن کے درمیان تلخ جملوں کا تبادلہ ہوا۔ سپیکر نے سارجنٹ ایٹ آرمڈ کو مولانا ہدایت الرحمن کو ایوان سے نکالنے کی ہدایت کی تاہم مولانا ہدایت الرحمان خود ہی ایوان سے چلے گئے۔ سپیکر نے رولنگ دی کہ 26 جولائی کو اسمبلی اجلاس کے بعد امن و امان پر دو گھنٹے بحث ہو گی۔ جرمنی میں پاکستانی پرچم کی بیحرمتی پر مشترکہ قرارداد لائی جائے۔
بلوچستان اسمبلی: مولانا ہدایت کی وزیر داخلہ سے تلخ کلامی، سارجنٹ ایٹ آرمز طلب
Jul 24, 2024