ڈھاکہ‘ نیویارک (این این آئی) بنگلادیش میں سرکاری ملازمتوں میں کوٹہ سسٹم کے خلاف احتجاج جاری ہے۔ وزیراعظم حسینہ واجد نے ملک میں نافذ کرفیو فوری طور پر ہٹانے سے انکار کردیا۔ میڈیا کے مطابق حسینہ واجد نے پرتشدد مظاہروں کا ذمہ دار اپوزیشن جماعت بنگلادیش نیشنل پارٹی (بی این پی) اور جماعت اسلامی کو ٹھہرایا ہے۔ ڈھاکا میں تاجر رہنمائوں سے گفتگو کرتے ہوئے حسینہ واجد نے کہا کہ میں ملک میں کرفیو نافذ نہیں کرنا چاہتی تھی لیکن شہریوں کے جان و مال کی حفاظت کیلئے ہمیں کرفیو لگانا پڑا۔ حسینہ واجد نے مزید کہا کہ جب صورتحال بہتر ہو جائے گی تو کرفیو ہٹالیا جائے گا۔ بنگلادیش میں سرکاری ملازمتوں میں کوٹا سسٹم کیخلاف احتجاج میں طلباء نے مطالبات کی منظوری کیلئے حکومت کو 48 گھنٹوں کا الٹی میٹم دے دیا۔ پرامن مظاہرین پر تشدد کیلئے وزیراعظم حسینہ واجد سے معافی کا مطالبہ بھی کردیا۔ مظاہرین نے 500 سے زائد گرفتار افراد کی رہائی، جمعہ سے نافذ کرفیو ہٹانے، انٹرنیٹ اور جامعات کھولنے سمیت 8 مطالبات کیے ہیں۔ ایک ہفتے سے جاری مظاہروں میں 163 افراد ہلاک اور سیکڑوں زخمی ہوچکے ہیں۔ ملک بھر میں انٹرنیٹ سروسز جمعرات سے معطل ہیں۔ حسینہ واجد نے کوٹہ سسٹم پر سپریم کورٹ کا فیصلہ قبول کر لیا ہے۔ اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس کے ترجمان سٹیفن ڈوجارک نے کہاکہ اقوام متحدہ اس حوالے سے مجرموں کو انصاف کے کٹہرے میں لانے کا مطالبہ کرتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے یہ بھی دیکھا ہے کہ بنگلہ دیش کی سپریم کورٹ نے سول سروس کی ملازمتوں کے کوٹے پر جو فیصلہ دیا ہے، ہم امید کرتے ہیں کہ یہ فیصلے دونوں فریقوں کے لئے مذاکرات کے لیے سازگار ماحول پیدا کرنے میں مدد کریں گے۔ انتونیو گوتریس نے فریقین پر زور دیا کہ وہ تشدد سے گریز اور نیک نیتی سے مذاکرات کریں تاکہ درپیش تمام اختلافات کو ختم کیا جائے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ ہم حکام سے تمام مظاہرین کے تحفظ اور حفاظت کو یقینی بنانے اور ایک ایسا ماحول پیدا کرنے کی اپیل کرتے ہیں جہاں آزادی اظہار اور پرامن اجتماع کے حقوق کا آزادانہ استعمال کیا جا سکے۔
اجتحاج جاری حسینہ واجد کا کر فیو ہٹانے سے انکا ر : مضر موں کو کہڑے میں لا یا جائے
Jul 24, 2024