راولپنڈی(جنرل رپورٹر) نئے ٹیکسوں،اشٹام ڈیوٹی اور سرکاری پراپرٹی ریٹوں میں اضافہ ہونے سے راولپنڈی میں نئی پراپرٹی رجسٹری نظام مفلوج ہو کر رہ گیا،حکومتی ریونیو میں واضح کمی سامنے آنے لگی، گزشتہ مالی سال میں 30 جون تک جہاں روزانہ تحصیل اربن رورل اور کینٹ رجسٹریشن رجسٹرار کے پاس روزانہ 100 تک رجسٹریاں درج ہو تی تھیں اب اس میں کمی سامنے آنے لگی جو نہ ہونے کے برابر رہ گئی،نئے ٹیکسوں نے پراپرٹی کی خرید و فروخت انڈسٹری کو بری طرح متاثر کیا ہے، ڈپٹی کمشنر راولپنڈی نے نئے مالی سال سے سیٹلائیٹ ٹاؤن سمیت شہر کے تمام پوش ایریاز براہ راست ڈسٹرکٹ انتظامیہ کے کنٹرول سے ایف بی آر کے زیر کنٹرول کر دئیے ہیں ن ایریاز میں اب ڈپٹی کمشنر سرکاری ریٹ کی بجائے ایف بی آر کے ریٹ لاگو ہوں گے جو ڈی ڈی ریٹ سے 40 سے 50 فیصد زائد ہیں اور ان پر ٹیکسز فیسیں بھی ایف بی آر کی لاگو ہوں گی