الیکشن ترمیمی ایکٹ کے خلاف درخواست پر لارجر بینچ تشکیل دینے کا عندیہ

Jul 24, 2024 | 14:32

اسلام آباد ہائیکورٹ نے الیکشن ترمیمی ایکٹ کے خلاف پاکستان تحریک انصاف کی درخواست پر لارجر بینچ تشکیل دینے کا عندیہ دے دیا۔ تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق نے الیکشن ترمیمی ایکٹ کے خلاف پی ٹی آئی کی درخواست پر سماعت کی، درخواست گزار وکیل علی بخاری نے دلائل دیتے ہوئے مؤقف اپنایا کہ ’الیکشن ایکٹ میں ترمیم کرکے ریٹائرڈ جج کو ٹربیونل جج مقرر کرنے کی شق شامل کی گئی، تعیناتی کیلئے مشاورت چیف جسٹس کے ساتھ ہوتی ہے لیکن ریٹائرڈ جج کی تعیناتی میں چیف جسٹس ہائیکورٹ سے مشاورت ختم کر دی گئی، اِس فیصلے پر دوسرے فریق کو اعتراض ہو سکتا ہے‘۔ 

سماعت کے دوران شعیب شاہین ایڈووکیٹ نے استدعا کی کہ ’کیس پر لارجر یا ڈویژن بینچ تشکیل دے دیا جائے‘، جس پر چیف جسٹس عامرفاروق نے ریمارکس دیئے کہ ’دوسرے فریق کا جواب آنے دیں پھر دیکھیں گے، لارجر بینچ بنا دوں گا‘، ان ریمارکس کے ساتھ ہی اسلام آباد ہائیکورٹ نے اٹارنی جنرل کو نوٹس جاری کرکے معاونت کے لیے طلب کرلیا، عدالت نے وزارتِ قانون اور الیکشن کمیشن کو بھی نوٹسز جاری کرکے 10 روز میں جواب مانگ لیا اور کیس 10 روز بعد دوبارہ سماعت کیلئے مقرر کرنے کی ہدایت .واضح رہے کہ 27 مئی کو قائم مقام صدر و چیئرمین سینیٹ یوسف رضا گیلانی کی منظوری سے 2 آرڈیننس جاری کیے گئے تھے، قائم مقام صدر نے پہلا قومی احتساب بیورو (نیب) ترمیمی آرڈیننس 2024 جاری کیا اور دوسرا الیکشن ایکٹ رمیمی آرڈیننس جاری کیا، قائم مقام صدر نے الیکشن ایکٹ ترمیمی آرڈیننس 2024ء بھی جاری کیا، الیکشن ایکٹ ترمیمی آرڈیننس کے مطابق الیکشن ٹربیونل میں حاضر سروس جج کے علاوہ ریٹائرڈ جج بھی تعینات ہو سکیں گے، اس ایکٹ کے خلاف پاکستان تحریک انصاف نے اسلام آباد ہائیکورٹ سے رجوع کیا ہے۔

مزیدخبریں