افغانستان میں امریکی فوج کے کمانڈر جنرل سٹینلے میک کرسٹل صدر باراک اوباما اور ان کی انتظامیہ پر تنقید کی وضاحت کےلیے وائٹ ہاؤس میں پیش ہوگئے، ان کے مستعفی ہونے کا امکان ظاہرکیا گیا ہے۔

جنرل سٹینلے میک کرسٹل وائٹ ہاؤس میں ہونے والے اجلاس میں شریک ہوئے اور اپنے مضمون کے بارے میں وضاحت پیش کی۔ اس سے پہلے جنرل میک کرسٹل اپنے مضمون پر معافی بھی مانگی تھی۔ امریکی میڈیا کے مطابق انہوں نے صدر اوباما کو مستعفی ہونے کی پیشکش کی ہے ۔ امریکی ٹی وی نے ایک اعلیٰ افسر کے حوالے سے بتایا ہے کہ وہائٹ ہاؤس نے پنٹا گون سے میک کرسٹل کی جگہ افغانستان میں نئے ممکنہ کمانڈر کی تعیناتی کےلئے افسروں کے نام طلب کرلئے ہیں ۔ امریکی کمانڈر کی طلبی رولنگ سٹون نامی ایک جریدے میں مضمون لکھنے پر ہوئی ہے جس میں انہوں نے اوباما انتظامیہ اوران کے مشیروں پر تنقید کرتے ہوئے لکھا تھا کہ کابل میں تعینات امریکی سفیر کارل ایکنبری دھوکہ باز شخص ہیں اور انہوں نے میرے اعتماد کو ٹھیس پہنچائی ہے۔ امریکی جنرل نے اپنے مضمون میں صدر اوباما سے وائٹ ہاؤس میں ہونے والی اپنی پہلی ملاقات کو بھی محض ایک فوٹو سیشن قرار دیا تھا ۔

ای پیپر دی نیشن