لاہور (کامرس رپورٹر + اپنے نمائندے سے + سٹاف رپورٹر + ایجنسیاں) پنجاب اسمبلی نے فنانس بل برائے مالی سال 2011-12ءاکثریت رائے سے منظور کر لیا۔ یونیفکیشن گروپ کے پارلیمانی لیڈر عطا مانیکا اور تین دیگر خواتین کی طرف سے بل کے حق میں ووٹ دینے پر ق لیگ اور پیپلز پارٹی نے شدید احتجاج کیا۔ چودھری ظہیر الدین نے کہا کہ یونیفکیشن بلاک کے ان ممبران کو ڈی سیٹ کیا جائے‘ ووٹ دینے والوں کے خلاف الیکشن کمشن کو ریفرنس بھیجنے کے علاوہ عدالت سے رجوع کریں گے اور انہیں نااہل قرار دلوایا جائے گا۔ تفصیلات کے مطابق فنانس بل کی منظوری کیلئے پیپلز پارٹی نے بھی حمایت کی جبکہ منظور شدہ اخراجات برائے سال 2011-12ءکے گوشوارے اور قومی مالیاتی کمشن کے متعلق سفارشات اور وضاحتی یادداشت پر مبنی رپورٹ ایوان میں پیش کی گئی۔ فنانس بل کی منظوری پر حکومتی اراکین نے ڈیسک بجا کر خوشی کا اظہار کیا۔ بل کی منظوری سے تفریح ڈیوٹی 65 فیصد سے کم کرکے 20 فیصد جبکہ جنرل سیلز ٹیکس 17 سے کم کرکے 16 فیصد کر دیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ 1000 سی سی سے بڑی گاڑیوں پر ٹوکن کی شرح میں اضافہ کر دیا گیا۔ 1300 سی سی گاڑیوں پر ٹوکن ٹیکس بڑھا کر 18 سو روپے‘ 1500 سی سی گاڑیوں پر 3000 روپے‘ 2000 سی سی گاڑیوں پر 45 سو روپے‘ 2500 سی سی گاڑیوں پر چھ ہزار روپے اور 25 سو سی سی سے بڑی گاڑیوں پر 10 ہزار روپے ٹوکن ٹیکس کر دیا گیا‘ بڑے رہائشی مکانات پر بھی نئے ٹیکس عائد کئے ہیں۔ بڑے فارمز ہاﺅسز پر 20 روپے فی مربع فٹ کے حساب سے ٹیکس عائد کیا گیا‘ سوئمنگ پولز پر ”محصول تحفظ آب“ عائد کرنے کی تجویز ہے۔ ادھر چودھری ظہیر کی تقریر کے بعد ایوان میں لوٹے لوٹے کے نعرے لگے ہنگامہ اور شور شرابہ شروع ہو گیا۔ یونیفیکیشن بلاک کے عطا مانیکا کے تقریر کے لئے کھڑے ہونے پر ق لیگ کے ارکان نے نعرے لگائے جس میں خواتین بھی شامل ہو گئیں‘ سپیکر رانا اقبال نے ہیڈ فون لگا لیا‘ وزیر قانون کی تقریر کے دوران بھی ق لیگ کے ارکان نے نعرے لگائے۔رانا ثناءاللہ نے کہا کہ ق لیگ کی پارلیمانی پارٹی نے اکثریت کے ساتھ اپنی قیادت پر عدم اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے اپنا پارلیمانی لیڈر مقرر کیا ہے اور انہیں ووٹ دینے کا پورا حق ہے۔ راجہ ریاض احمد نے کہا کہ مسلم لیگ ن کے ساتھ ہم اتحاد نہ کرتے تو شہباز شریف وزیراعلی نہیں بن سکتے تھے اگر ہم گورنر سے وزیراعلی کو اعتماد کا ووٹ لینے کے لئے کہلوائیں تو وہ اگلے ہی روز اقتدار سے محروم ہو جائیں گے۔ عطا مانیکا نے کہا کہ جو کچھ یہ کہہ رہے ہیں قوم کو اس کی سمجھ نہیں آ رہی۔ ہم شکر گزار ہیں کہ سپیکر نے اس فیصلہ کو تسلیم کیا۔ رانا ثناءاللہ نے کہا کہ مسلم لیگ ن کو توڑ کر بنائی جانے والی لوٹا لیگ کو ختم کرنا غیر آئینی نہیں اور ہم اسے ختم کرکے دم لیں گے۔ گزشتہ روز پنجاب فوڈ سیفٹی اینڈ سٹینڈرز اتھارٹی اور لاہور رنگ روڈ اتھارٹی کے بل کثرت رائے سے منظور کر لئے۔ راجہ ریاض نے ایوان میں آمد پر وزیراعلی کو خوش آمدید کہتے ہوئے کہا کہ وزیراعلی پنجاب 60 ہزار سکولوں میں پڑھنے والے بچوں کے باپ ہیں اور ایک باپ کو یہ حق نہیں پہنچتا کہ اس کا ایک بچہ ٹاٹ سکول اور دوسرا ایچی سن میں پڑھے۔ وزیراعلی پنجاب نے جنرل (ر) جیلانی کے سکول کو 5 کروڑ روپے دیکر زیادتی کی ہے جس پر وہ نظرثانی کریں۔