کوئٹہ (ریڈیو نیوز + بی بی سی ڈاٹ کام) سانحہ خروٹ آباد میں ہلاک ہونے والے تین روسی باشندوں کی امانتاً تدفین جبل نور قبرستان کوئٹہ میں کر دی گئی ہے۔ روسی سفارتخانہ کو ابھی تک ان کے لواحقین کا پتہ نہیں چل سکا اس لئے روسی حکام کی اجازت سے تدفین کی گئی ہے۔ تدفین میں روسی قونصل جنرل اینڈری ڈیمی ڈوف بھی شریک ہوئے۔ علاوہ ازیں سانحہ خروٹ آباد کے تحقیقاتی ٹربیونل نے رپورٹ پیش کرنے کے لئے صوبائی حکومت سے مزید ایک ہفتے کی مہلت طلب کر لی ہے۔ ٹربیونل کے سربراہ جسٹس ہاشم کاکڑ نے گذشتہ روز صوبائی حکومت کو رپورٹ پپش کرنا تھی تاہم بعض پیچیدگیوں کی وجہ سے ایسا نہ کر سکے۔ بی بی سی کے مطابق گذشتہ ٹربیونل کی سماعت کے دوران آئی جی بلوچستان راو ہاشم اور ایف سی کی انٹیلی جنس برانچ کے کرنل محمود اور دیگر حکام پیش ہوئے۔ ان افسروں نے ٹربیونل میں اس سانحہ میں مارے جانے والے 3 افراد عبدالعزیز‘ نعمان اور ان کی اہلیہ اولنگا کی ویڈیو اور تصاویر پیش کیں جن میں وہ جنوبی وزیرستان کے علاقہ میرانشاہ کے ایک کیمپ میں عسکریت پسندی کی خصوصی تربیت حاصل کرتے دکھائے گئے ہیں۔