میزان موجود تو ڈر کاہے کا

مکرمی!نوائے وقت 10-6-13 میں حکومت کا امتحان نامی خط چودھری عبدالرزاق نے لکھا اسکا دوسرا رخ حاضر ہے سپریم کورٹ قرآنی احکامات و ہدایات سے آگاہ ہے۔(42-17`57-25)یہ میزان ہی اعلیٰ عدلیہ کا نشان ہے۔ صورتحال کو تولا جاتا ہے پھر سپریم کورٹ سے فیصلہ آتا ہے۔ اسی میزان کو حکومت استعمال کرتی ہے۔ اس میزان کا عمل ہر وقت چار سو جاری ہے۔ قیامت کے روز میزان ہی فیصلہ کریگی۔ اچھائیوں والا پلڑا بھاری ہونے پر پاس، پرویز مشرف کے بھی دونوں پلڑوں میں کچھ ہے اور حکومت کے بھی۔ سپریم کورٹ یقیناً دونوں پلڑوں کی روشنی میں بھی کچھ کریگی۔ پاک ایران گیس پائپ لائن کا معاملہ بھی میزان سے جدا نہیں ہے۔ یہ اللہ کی نازل کردہ چیز ہردم ہمارے کام آئیگی۔ ہمیں اس سے خوف نہیں کھانا ہے۔ یوں کہیے کہ اسے اور قرآن کو ساتھ ساتھ لے کر چلنا ہے۔ نوازشریف پہ قوم نے اعتماد کیا ہے اس کابھرپور فائدہ اٹھانے کا طریقہ یہ ہے کہ اپنی جلد بازی اور کم فہمی کو اس سے دور رکھیں۔ افواہیں نہ پھیلائیں(معین الحق 266P ماڈل ٹاﺅن لاہور) 

ای پیپر دی نیشن

آج کی شخصیت۔۔۔۔ جبار مرزا 

جب آپ کبھی کسی کے لیے بہت کچھ کہنا چاہ رہے ہوتے ہیں لفظ کہیں بھاگ جاتے ہیں ہمیں کوئی ایسے الفظ ملتے ہی نہیں جو اس شخصیت پر کہہ ...