اتوار پاکستان کی پارلےمنٹ کا تارےخی دن ہے جب وفاقی بجٹ برائے 2013-14 ءکے مطالبات زر کی منظوری کے لئے قومی اسمبلی کا اجلاس رات گئے تک جاری رہا۔ غالباً ےہ پہلی قومی اسمبلی ہے جس نے بجٹ کی منظوری کے لئے ہفتہ وار چھٹےوں مےں بھی کام کےا سپےکر قومی اسمبلی کے سپےکر سردار اےاز صادق ،ڈپٹی سپےکر مرتضیٰ جاوےد عباسی اور پےنل آف چےئرمےن کے ارکان مبارک باد کے مستحق ہےں جنہوں نے قومی اسمبلی کے اجلاسوں کی طوےل نشستوں کی خوش اسلوبی سے صدارت کرکے بجٹ کی منظوری کو ےقےنی بناےا۔ اےوان مےں ارکان کی حاضری کو ےقےنی بنانے کے لئے جہاں آفتاب شےخ سرگرم عمل رہے وہاں وفاقی وزارت خزانہ و اقتصادی امور نے ارکان کی” خاطر تواضع “کا انتظام کرکھا تھا۔ اےک رکن اسمبلی تو اےوان مےں قدم رکھنے سے پہلے ہی عملہ سے” مےنو“ کے بارے مےں درےافت کرتے رہتے ہےں ان کی اولےن ترجےح سرکاری کھانا ہوتی ہے بہرحال مطالبات زر پر کٹوتی کی تحاریک کی منظوری کے وقت حکومت کی پارلےمانی قوت موجود تھی قومی اسمبلی مےں اپوزےشن ارکان نے اےک دو مواقع پر حکومتی ارکان کے مقابلے مےں زور دار” ناں“ کہہ کر چےف وہپ کی دوڑےں لگوا دےں بہر وہ لابی مےں کام و دہن کے انتطام سے لطف اندوز ہونے والے ارکان کو اےوان مےں لانے مےں کامےاب ہو گئے ۔ جب سے مےاں نوازشرےف نے حکومت سنبھالی ہے ملک مےں آئے روز دہشت گردی کے واقعات ہو رہے ہےں اتوار کو قومی اسمبلی اجلا س شروع ہوا تو اےوان مےں وفاقی وزےر داخلہ چوہدری نثار علی خان کو نانگا پربت بےس کےمپ پر دہشت گردوںپر حملہ مےں 11کو پےماﺅں کی ہلاکت کے بارے مےں بےان جاری کرنا پڑا۔ اپوزیشن نے نواز شریف کی ایوان میں مسلسل غیر حاضری کا نوٹس لے لیا۔ وزےراعظم نواز شرےف، بجٹ پےش کرنے کے موقع پر اےوان مےں موجود تھے اس کے بعد وہ اےوان مےں نہےں آئے۔ وفاقی وزیر داخلہ چودھری نثار علی خان نے کہا ہے کہ وہ وزیراعظم تک ارکان کے جذبات پہنچا دیں گے۔