طاہر القادری نے غیر ملکی طیارہ ہائی جیک کیا‘ وہ انقلاب نہیں انتشار لائیں گے : پرویز رشید

لاہور+ اسلام آباد (خصوصی رپورٹر+ کلچرل رپورٹر+ ایجنسیاں) وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات سینیٹر پرویز رشید نے کہا ہے کہ ڈاکٹر طاہرالقادری اور ان کے کارکنوں نے غیرملکی جہاز کو ہائی جیک کیا ہے‘  ڈاکٹر طاہر القادری لاقانونیت اختیار کرکے اپنے آپ کو دہشت گردوں کی فہرست میں شامل نہ کریں‘ عوامی تحریک نے لاقانونیت کی انتہا کر دی، عوام کے مسترد شدہ سیاستدان طاہرالقادری کیساتھ ملک کو عدم استحکام سے دوچار کرنا چاہتے ہیں، اسلام آباد سے جہاز کا رُخ لاہور موڑنے کا مقصد انہیں بحفاظت  گھر تک پہنچانا حکومت کی ذمہ داری ہے‘ خدا نہ کرے  کوئی ایسا واقعہ ہوجاتا تو سارا الزام حکومت پر آنا تھا۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا اسلام آباد میں طیارے کو اس لئے نہیں اترنے دیا گیا کہ وہاں سڑکوں پر بے قابو ہجوم تھا جس کے باعث دہشت گردی کا کوئی بھی واقعہ پیش آسکتا تھا اور ہم نہیں چاہتے تھے کسی کو کوئی نقصان پہنچے۔ طاہر القادری کا لاہور ایئرپورٹ پر جہاز سے باہر نہ نکلنا،  جہاز کے دروازوں کو بند کرلینا ہائی جیکروں والا اقدام تھا۔ فوج کا تعلق ملکی سلامتی اور دفاع سے ہے فوج کو سیاست میں نہ گھسیٹا جائے۔ طاہرالقادری کو حراست میں لینے کا کوئی پروگرام ہے اور نہ مسلم لیگ کا یہ وطیرہ ہے۔ طاہرالقادری دہشت گرد ہیں جو فوج سے مذاکرات کرنا چاہتے ہیں، انہوں نے کہا کہ کنٹینر مارکہ بزدل اور غیرملکی بازی گر یہاں انقلاب نہیں لا سکتا۔ لال حویلی اور ظہور پیلس کے چراغ اب نہیں جلیں گے۔ کچھ یتیم اور بے سہارا سیاستدان طاہرالقادری کیساتھ مل کر پاکستان کی مضبوط معیشت اور ترقی کرتا ہوا ملک نہیں دیکھ سکتے۔ وہ عوام کی حمایت کے بغیر چور دروازے سے اقتدار کے ایوانوں تک پہنچنا چاہتے ہیں۔ حکومتیں جلسے جلوسوں، احتجاجی دھرنوں سے نہیں جاتیں۔ طاہرالقادری پاکستان کے اٹھارہ کروڑ عوام پر اپنا ایجنڈا مسلط کرنا چاہتے ہیں جسے عوام کسی صورت قبول نہیں کریں گے۔ پاکستان عوامی تحریک کے کارکنوں نے لاقانونیت کا مظاہرہ کیا اور سرکاری اہلکاروں پر تشدد کیا۔ اس سے ان کی جمہوری سوچ عیاں ہوگئی ہے۔  عوامی تحریک کے کارکن غیرقانونی کام کے مرتکب ہوئے  انہوں نے غیر ملکی جہاز کو اغواء کیا۔ طاہر القادری انقلاب نہیں انتشار لائیں گے، پرویزالٰہی، شیخ رشید طاہر القادری ان کے کینیڈین ڈالر ختم کر دیں گے، انہیں کنگال کرکے چھوڑینگے۔ طاہر القادری کے انقلاب کی قیمت بلٹ پروف گاڑی اور سکیورٹی گارڈ تھے۔ وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ فوج شمالی وزیرستان میں دہشت گردوں کے خلاف آپریشن کر رہی ہے، ایسے وقت میں دہشت گردوں کو موقع فراہم نہیں کرنا چاہئے، سیاسی جماعتوں کو نقل مکانی کرنے والوں کی مدد کرنی چاہئے۔ طاہر القادری انقلاب کا آغاز وہاں سے کریں جہاں وہ رہتے ہیں۔ اپنے بیان میں خواجہ محمد آصف نے کہا کہ ایسے وقت میں جب شمالی وزیرستان میں فوجی آپریشن جاری ہے، دہشت گردوں کو عام لوگوں پر حملوں کا موقع نہیں دیا جانا چاہئے۔ طاہر القادری سڑکوں پر مظاہرے کر کے لوگوں کی زندگیوں کو خطرے میں نہ ڈالیں۔ طاہر القادری کو عام لوگوں کی مشکلات کا احساس کرنا چاہئے جنہیں احتجاجی مظاہروں کے باعث سڑکوں پر سخت گرم موسم میں وقت گزارنا پڑا۔ افسوس کی بات ہے کہ طاہر القادری پاکستان کی اقتصادی ترقی کو روکنے کے در پے ہے جو ملک دشمنوں کا ایجنڈا ہے۔ تمام سیاسی جماعتوں کو داخلی طور پر بے دخل ہونے والے افراد کی مدد کے لئے کام کرنا چاہئے۔ طاہر القادری بھی اپنا کردار ادا کر سکتے ہیں۔ ان مطالبات کا مقصد میڈیا کی توجہ حاصل کرنا تھا، کوئی بالغ نظر اور باشعور رہنما ایسے موقع پر جب ملک دہشت گردی کے خلاف جنگ کر رہا ہے، شہریوں کی زندگیوں کو نقصان پہنچانے کا تصور نہیں کر سکتا۔  وزیر قانون پنجاب رانا مشہود احمد خان نے کہا ہے کہ طاہر القادری کی اسلام آباد میں آمد کے موقع پر ائرپورٹ پر نصب اہم تنصیبات کو خطرہ تھا اس لئے قومی مفاد میں ان کے طیارے کو لاہور اتارا گیا۔ طاہر القادری فوجی آپریشن کو سبوتاژ کر رہے ہیں، حالانکہ جاری آپریشن ضرب عضب کے سلسلے میں قوم کو ایک پیج پر جمع ہونے کی ضرورت ہے۔ طاہر القادری احتجاج اور مظاہروں سے قوم میں انتشار پیدا کر رہے ہیں، وفاقی وزیر خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ طاہر القادری آئین کے مطابق سیاست میں آئیں اور عوام سے ووٹ لیں، فتنہ پیدا کرنے کی عادت چھوڑ دیں۔ یہ مشکل نہیں کہ کسی کو جہاز سے باہر لایا جائے ہم طاقت استعمال نہیں کرنا چاہتے۔ طاہر القادری اپنے پیروکاروں کو اپنی تقریروں کے ذریعے انتشار پر اکسا رہے ہیں، فوج کا کام قومی سلامتی کے امور سرانجام دینا ہے، سیاسی معاملات میں حصہ نہیں، طاہر القادری پر ہائی جیکنگ کا مقدمہ بنتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ طاہر القادری توپ کا لائسنس مانگتے ہیں اور پستول پر راضی ہو جاتے ہیں۔ چودھری سرور وفاق کے نمائندے ہیں۔ طاہر القادری جمہوری عمل کا حصہ نہیں اور انقلاب لائیں انقلاب بلٹ پروف گاڑی، بم پروف کنٹینر اور چارٹرڈ فلائٹس سے نہیں آتا۔ وفاقی وزیر احسن اقبال نے کہا کہ طاہر القادری کے سارے طلسمات چھومنتر ہو جائیں گے، ملک احتجاجوں سے نہیں عملی اقدامات سے چلتا ہے۔ صوبائی وزیر بلال یٰسین اور مشیر خواجہ سلمان رفیق نے کہا ہے کہ مولوی چودھری گٹھ جوڑ دنیا بھر میں جگ ہنسائی کا باعث بنا انکی ڈرامہ بازی نے قوم کو وقت برباد کرنے کے علاوہ کچھ نہیں دیا۔ نہ جانے طاہرالقادری کس کے ایجنڈے پر عمل پیرا ہیں؟ حقیقت یہ ہے کہ نہ ان کا ماضی میں کوئی کردار رہا ہے اور نہ آئندہ ہو گا۔ یہی حال چودھری برادران کا ہے جو اپنے مفاد کے لئے بن بلائے مہمان کی طرح مولانا کے کندھے پر سوار ہو کر چوردروازے سے اقتدار میں آنا چاہتے ہیں۔ وفاقی وزیر برائے پورٹس اینڈ شپنگ سینیٹر کامران مائیکل نے کہا ہے کہ سیاسی بوٹوں کی بارات میں ہر کوئی دلہا ہے، اپوزیشن پارٹیوں کے تمام سربراہان وزارت عظمیٰ کا خواب دیکھ رہے ہیں مگر اس خواب کی کوئی تعبیر نہیں۔ مرکزی سیکرٹری اطلاعات مسلم لیگ ن کے مشاہد اللہ نے کہا ہے کہ طاہر القادری خود مشرف کے ساتھ تھے، قوم چودھری شجاعت، شیخ رشید اور پرویزالٰہی کی سیاست کو مسترد کر چکی ہے، تینوں کے پاس مشرف کو آئین شکنی کے مقدمے سے نجات دلانے کے سوا کوئی دوسرا ایجنڈا نہیں۔ عوام کی خوشحالی کے متعدد منصوبے شروع ہوئے تو سیاسی یتیموں کا انقلاب یاد آ گیا۔ طاہر القادری آئین، قانون اور پارلیمنٹ کو نہیں مانتے پھر طالبان اور ان میں کیا فرق ہے۔
پرویز رشید

ای پیپر دی نیشن

آج کی شخصیت۔۔۔۔ جبار مرزا 

جب آپ کبھی کسی کے لیے بہت کچھ کہنا چاہ رہے ہوتے ہیں لفظ کہیں بھاگ جاتے ہیں ہمیں کوئی ایسے الفظ ملتے ہی نہیں جو اس شخصیت پر کہہ ...