لاہور (جواد آر اعوان) پنجاب میں ستمبر میں ہونے والے بلدیاتی انتخابات کیلئے گہماگہمی حدبندیوں کا عمل مکمل ہونے پر ہو گی لیکن اہم سیاسی جماعتوں نے ابتدائی تیاریاں شروع کر دی ہیں۔ جماعت اسلامی جو خیبر پی کے میں تحریک انصاف کی اتحادی جماعت ہے، اس نے پنجاب میں اپنا حق ابھی اوپن رکھا ہے۔ پی ٹی آئی کسی کے ساتھ سیٹ ایڈجسٹمنٹ کے موڈ میں نہیں تاہم پیپلز پارٹی جس نے پنجاب میں سیاسی گراؤنڈ کو گنوا دیا ہے وہ آنے والے بلدیاتی انتخابات کے حوالے سے کنفیوژ ہے۔ تحریک انصاف کے سینئر رہنما میاں محمودالرشید نے اپنی پارٹی پوزیشن کے حوالے سے بتایا پنجاب اسمبلی کے حلقوں کی حدود میں کمیٹیاں قائم کر دی گئی ہیں تاکہ مناسب امیدواروں کا انتخاب کیا جا سکے۔ ضلعی قیادت ان امیدواروں کو فائنل کرے گی اور عیدالفطر کے بعد حلقہ بندیاں مکمل ہوتے ہی ان تیاریوں میں تیزی آ جائے گی۔ جماعت اسلامی کے رہنما امیرالعظیم نے بتایا ضلعی تنظیموں کو مناسب امیدواروں کی لسٹیں بنانے کی ہدایت جاری کی جا چکی ہے جبکہ صوبائی تنظیمیں بھی ان کی مدد کر رہی ہیں۔ ق لیگ کے رہنما عامر سلطان چیمہ نے بتایا صوبائی قیادت نے ضلعی رہنماؤں کو امیدواروں کی لسٹیں جاری کرنے کی ہدایت کی ہے۔ حکمران مسلم لیگ ن کے ترجمان نے بتایا رانا ثنااللہ کی قیادت میں صوبائی کمیٹی قائم کر دی گئی ہے جبکہ متعلقہ ایم این اے اور ایم پی اے کی قیادت میں 6 رکنی سب کمیٹیاں مناسب امیدواروں کا انتخاب کریں گی۔ پیپلزپارٹی کے رہنما منظوروٹو نے بھی بتایا کہ ضلعی قیادت کو بلدیاتی امیدواروں کی لسٹیں تیار کرنے کی ہدایت کر دی گئی ہے تاہم انہوں نے کہا کہ دوسری جماعتوں سے اتحاد یا سیٹ ایڈجسٹمنٹ کے بارے میں پارٹی نے ابھی کوئی فیصلہ نہیں کیا۔