وزیرپانی وبجلی نے قومی اسمبلی سےخطاب میں کہا کہ گزشتہ سال کے مقابلے میں تین سونواسی گیگاواٹ بجلی زیادہ پیدا کی ،،پہلے رمضان سے بجلی کا بحران پیدا ہوا،،یہ حالت گزشتہ15 سال کےدوران حکومت کی مجرمانہ غفلت کےباعث پیداہوئی،انکا کہنا تھا کہ آئیسکو میں 89.2فیصد ریکوری ہے، اسلام آباد کےگردو نواح کی آبادیوں میں افغان مہاجرین مقیم ہیں جوآئیسکو میں نقصانات کی بڑی وجہ ہیں، گیپکو میں بجلی واجبات کی وصولی نواسی فیصد اور حیسکو میں چہتر فیصد ہے،انہوں نے بتایا کہ میپکو میں واجبات کی وصولی 100فیصد ہے جس پرشاہ محمود قریشی کو مبارکباد پیش کرتا ہوںخواجہ آصف کا کہنا تھا کہ کوئٹہ میں بجلی کا کوئی بڑا مسئلہ نہیں ہے،ان کا کہنا تھا کہ بلوچستان اور خیبرپی کےمیں زیادہ بجلی دے رہے ہیں،سندھ میں بھی ہماری ڈسٹری بیوشن بہتر ہوئی ہے،تین ہزارمیگاواٹ کےشارٹ فال پرغیراعلانیہ لوڈشیڈنگ نہیں کی جاتی،،شہروں میں5 جبکہ دیہاتوں میں8 گھنٹے لوڈ شیڈنگ ہو رہی ہے،خطاب کےدوران خواجہ آصف خوشگوار موڈ میں نظر آئےانہوں نے اپوزیشن لیڈر خورشیدشاہ کو مخاطب کرکے کہا کہ آپ کے بھیجے گئے آم کھائے ہیں لیکن پھربھی کیا کروں حقائق بیان کرنے ہیں معاف کردیجئےگا