اسلام آباد (اپنے سٹاف رپورٹر سے/بی بی سی) اسلام آباد کے علاقے بنی گالا میں گھر میں گھس کر 2 خواتین اور بچے سمیت 4 افراد کو قتل کرکے خودکشی کرنے والا پولیس اہلکار ریاستی اور سرحدی امور کے وفاقی وزیر لیفٹیننٹ جنرل (ر) عبدالقادر بلوچ کی سکیورٹی پر تعینات تھا اور اس نے مکان خالی کروانے کی رنجش پر اندھا دھند فائرنگ کرکے چار افراد کو ہلاک کیا بعدازاں پولیس اہلکار نے خود کو گولی مار کر زندگی کا خاتمہ کر لیا تھا۔ مقامی پولیس کے مطابق بہاولپور کا رہائشی محمد محمود جو اسلام آباد پولیس کے انسداد دہشت گردی سکواڈ میں تعینات تھا کو سرحدی امور کے وفاقی وزیر لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ عبدالقادر بلوچ کی ذاتی سکیورٹی کے سکواڈ میں شامل کیا گیا تھا۔ محمد محمود وفاقی وزیر کے ساتھ ایک تقریب میں سکیورٹی کی ڈیوٹی ادا کر رہا تھا کہ اس دوران ہی وہ اپنے ساتھی پولیس اہلکار کو بتا کر چلا گیا کہ وہ کسی ضروری کام کے سلسلے میں جا رہا ہے لہٰذا متعلقہ وزیر کو اس بارے میں آگاہ کر دیں۔ سب ڈویژنل پولیس افسر عارف شاہ نے بی بی سی کو بتایا کہ ملزم پولیس یونیفارم میں خاتون وکیل ارم اقبال کے گھر گیا اور سرکاری بندوق سے اندھادھند فائرنگ کر دی جس کے نتیجے میں چار افراد ہلاک ہو گئے۔ جاں بحق ہونے والوں میں ارم اقبال، گھر میں موجود پلمبر محمد ارشد، 65 سالہ ملازمہ حاجرہ اور کمسن بچہ حسین علی شامل ہیں۔ پولیس کے مطابق یہ حادثہ ناجائز تعلقات کی وجہ سے پیش آیا۔
اہلکار تعینات تھا
اسلام آباد : 4 افرادکو گھر میں گھس کر قتل کرنیوالا عبدالقادر بلوچ کا محافظ نکلا
Jun 24, 2016