اسلام آباد (وقائع نگار خصوصی+ بی بی سی+ آئی این پی) وفاقی وزیرِ اطلاعات و نشریات سینیٹر پرویز رشید نے اکوڑہ خٹک میں واقع مولانا سمیع الحق کے مدرسے کے لیے کروڑوں روپے مختص کرنے پر خیبر پی کے حکومت پر کڑی تنقید کی ہے۔ اسلام آباد میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ عمران بتائیں بے نظیر کے قاتلوں کے مدرسے کو 30 کروڑ روپے کا انعام کیوں دیا گیا۔ انہوں نے کہا ایک جانب تو تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کو حکومت کے خلاف احتجاج میں اپنے ساتھ کنٹینر پر کھڑا کرنا چاہتے ہیں اور دوسری جانب وہ ان کی والدہ کے قاتلوں سے تعلق رکھنے والوں کو انعام دے رہے ہیں۔ عمران خان کو اس کا جواب دینا ہوگا۔ دارالعلوم حقانیہ کے لیے رقم مختص کرنے پر انتہائی افسوس ہوا ہے۔ وقائع نگار خصوصی کے مطابق انہوں نے کہا وزیراعظم محمد نواز شریف کی وطن واپسی میں زیادہ دیر نہیں پارٹی کے کچھ رہنمائوں نے تجویز دی ہے وزیراعظم کی وطن واپسی پر ان کا شاندار استقبال کیا جائے، اس حوالے سے فیصلہ پارٹی کی سینئر قیادت اور وزیراعظم سے مشورہ کے بعد کیا جائے گا۔ وزیراعظم کی صحت روز بروز بہتر ہوتی جا رہی ہے، میں دو روز تک لندن میں تھا، انہوں نے میرے ساتھ طارق فاطمی اور پرنسپل سیکرٹری، ملٹری سیکرٹری اور دیگر عملے کے ساتھ ساڑھے چار چار گھنٹے ملاقاتیں کیں بڑی تفصیل کے ساتھ گفتگو کی۔ انہوں نے اپنی تجاویز بھی دیں ہدایات بھی۔ ڈاکٹروں نے آئندہ ہفتے ان کا چیک کرنا ہے، ڈاکٹر اجازت دیں گے تو وہ جلد پاکستان واپس آجائیں گے ان کے واپس آنے میں زیادہ دیر نہیں۔ انہوں نے کہا تحریکیں چلانے کی بات وہ لوگ کر رہے ہیں جو انتخاب سے خوفزدہ ہیں وہ پاکستان کے عوام کی رائے سننا نہیں چاہتے اسے قبول نہیں کرنا چاہتے، وہ حکومت کو انتخاب کے ذریعہ ہٹا سکتے ہوں تو پھر انتخاب کو دیر ہی کتنی رہ گئی ہے، ایک سال بعد انتخاب کا عمل شروع ہو جائے گا، چھ مہینے سڑکوں پر دھوپ کھانے اور گرمی کھانے سے انہیں کچھ حاصل نہیں ہوگا۔ پہلے کی طرح ناکامی ملے گی، وہ ووٹ نہیں لے سکتے اس لئے یہ دھمکیاں دے رہے ہیں۔ انہوں نے کہا جن لوگوں کے خلاف پورے ملک میں آپریشن ضرب عضب کے دوران کارروائی کی گئی وہ اپنے وجود کا احساس دلانے کے لیے بڑے ناموں پر حملہ آور ہونے کا طریقہ اختیار کر رہے ہیں تاکہ ان کے وجود کا احساس ہو یہ گنتی میں چند رہ گئے ہیں جو مردہ قبر کے اندر پہنچ چکا ہے وہ قبر سے باہر آنے کی کوشش کر رہا ہے اس کا مقابلہ پوری قوت سے کریں گے۔ انہوں نے کہا عمران خان جو سوال کر رہے ہیں وہ ہم نے اپنے ٹی او آر میں لکھ دیئے ہیں۔ عمران خان ہمارے ٹی او آر تسلیم کر لیں تاکہ احتساب کا عمل شروع ہو عمران خان اگر دوبارہ دھرنا دیں گے تو کوئی شہر بند نہیں ہو گا۔ 2018کے انتخابات سے خوفزدہ لوگ تحریکیں چلانے کی بات کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا امجد صابری نے موسیقی کو نیک مقصد کے لئے استعمال کیا انہوں نے اللہ کے پیغام کے ذریعہ لوگوں میں تفریق پیدا کرنے کی کوشش نہیں کی۔ جنہوں نے انہیں زندگی سے محروم کیا وہ اللہ اور اس کے رسولﷺ کے دشمن ہیں، انہیں اس دنیا اور آخرت میں اس شر کا حساب دینا ہوگا۔ انہوں نے کہا کراچی میں رہنے والے لوگ خود تسلیم کرتے ہیں کراچی پہلے کے مقابلہ میں پرامن ہوا ہے کراچی پہلے کے مقابلہ میں محفوظ ہے، پاکستان کی قومی سلامتی کے اداروں کے نوجوانوں اور سپاہیوں اور افسروں نے قربانیاں دی ہیں جس میں ہماری فوج، رینجرز، پولیس، انٹیلی جنس اداروں اور میڈیا کے لوگ بھی شامل ہیں۔ انہوں نے کہا گزشتہ روز میں نے پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان کا انٹرویو سنا۔ ان سے سوال کیا گیا آپ دوسروں پر الزام لگاتے ہیں لیکن آپ کا جو فلیٹ ہے آپ نے اپنی بلیک منی 2002ء وائٹ کی تھی انہوں نے اس سوال کا جواب نہیں دیا۔