لاہور (شہزادہ خالد) گارڈین کورٹس میں بچوں کی حوالگی کے زیر سماعت مقدمات کے فریق والدین کی بڑی تعداد نے عید کے موقع پر بچوں سے ملاقات کے لئے فاضل عدالتوں میں درخواستیں دائر کر دیں۔ گذشتہ روز بچوں کو عید کے تحائف دینے کے لئے 40کے قریب ناراض والدین نے گارڈین کورٹس میں اپنے بچوں سے ملاقات کی اور انہیں عید کے کپڑے ، جوتے، کھلونے، کھانے پینے کی اشیاء دیں۔ عدالتوں کے باہر شدید رش اور ہر طرف جذباتی مناظر دیکھنے میں آئے۔ تحائف لیکر بچے بہت خوش تھے لیکن انکے والدین پریشان نظر آئے والدین کے چہروں پر بچوں کو دیکھ کر مصنوعی مسکراہٹ تھی۔ گارڈین کورٹس میں بچوں سے ملاقات کے وقت دو بچوں کے والدین اور انکے رشتہ داروں میں تلخ کلامی بھی ہوئی جس سے وہاں موجود بچے خوف زدہ ہوگئے۔ فاضل گارڈین عدالتوں نے عید کے موقع پر بچوں سے ملاقات کرانے کی 100سے زائد درخواستوں کی سماعت کرتے ہوئے ان پر احکامات جاری کئے جس کے مطابق 113 بچے عید کے روز اپنے والدین سے ملاقات کریں گے۔ 20 درخواستوں پر فاضل گارڈین ججز نے بچوں کو عید کا آدھا دن باپ اور آدھا ماں کے ساتھ گزارنے کے احکامات جاری کئے ہیں۔ فاضل جج صاحبان نے یہ احکامات عید کی آمد پر ناراض و علیحدگی اختیار کرنے والے اور زیر سماعت مقدمات میں فریق والدین کی جانب سے دائر درخواستوں پر جاری کئے ہیں۔ بچوں کی طرف سے اکٹھے عید منانے کی شدید خواہش پر اور بچوں کو روتا دیکھ کر بعض ناراض والدین میں صلح بھی ہوگئی۔ میاں بیوی کے آپسی جھگڑوں کے باعث علیحدگی اختیار کرنے والی15 خواتین نے عید کا خرچہ لینے کے لئے دعویٰ جات دائر کئے ہیں جن پر آج فیصلہ سنایا جائے گا۔
عید پر گارڈین کورٹس کے باہر والدین میں تلخ کلامی‘ صلح کے جذباتی مناظر‘ بچے پریشان
Jun 24, 2017