اسلام آباد (آئی این پی) صدر مملکت ممنون حسین نے کہا ہے کہ غربت کے خاتمے کے لیے سرکاری سطح پر درست حکمتِ عملی اور نیک نیتی کے ساتھ اس پر عمل درآمد کے علاوہ اس عمل میں معاشرے کی بھر پور شرکت بھی ضروری ہے، غربت کے خاتمے کی کوششوں میں معاشرے کے تمام طبقات کی شرکت سے بھائی چارہ فروغ پاتا ہے اور معاشرے کی اخلاقی سطح بلند ہوتی ہے جس کے خوش گوار اثرات زندگی کے ہرشعبے پر مرتب ہوتے ہیں، پاکستان کے قیام کا مقصد کمزوروں کا ہاتھ تھام کر انہیں آسودہ حال طبقات کے برابر لایا جائے اور ظالم کو ظلم سے روک کر معاشرے کو انتشار اور بے چینی سے محفوظ بنا دیا جائے۔ وہ جمعہ کو غربت کے خاتمے کیلئے کام کرنے والے غیر سرکاری ادارے ’’اخوت‘‘ کے زیرِاہتمام ایوان صدر میں ہونے والے افطار عشائیے سے خطاب کررہے تھے۔ اس موقع پر خواتین کو اپنا ذاتی کاروبار شروع کرنے کے لیے بلا سود قرضے بھی دئے گئے۔ تقریب سے اخوت کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر ڈاکٹر امجد ثاقب نے بھی خطاب کیا۔ صدر مملکت نے مسرت کا اظہار کیا کہ اخوت کے پلیٹ فارم سے امداد حاصل کرنے والے خاندانوں نے اس مالی تعاون کو پوری ایمانداری اور نیک نیتی کے ساتھ استعمال کر کے اپنے مسائل حل کیے اور اپنے قدموں پر کھڑا ہونے کے بعد دوسروں کیلئے سہارا بننے کی کوشش بھی کی۔ صدر مملکت نے کہا کہ پاکستان کے قیام کا مقصد یہ تھا کہ کمزوروں کا ہاتھ تھام کر انھیں آسودہ حال طبقات کے برابر لایا جائے اور ظالم کو ظلم سے روک کر معاشرے کو انتشار اور بے چینی سے محفوظ بنا دیا جائے۔ پاکستان اپنے ان مقاصد کے حصول کی طرف قدم بہ قدم بڑھ رہا ہے۔ اس موقع پر اخوت سے قرضہ لے کر اپنے پاؤں پر کھڑا ہونے والی تین خواتین نے اپنے تجربت سے بھی حاضرین کو آ گاہ کیا۔ اس سے قبل صدر مملکت سے اخوت کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر ڈاکٹر امجد ثاقب نے ملاقات کی۔ اس موقع پر صدر مملکت نے ڈاکٹر امجد ثاقب اور اخوت کی خدمات کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ انکی کاوشیں غربت کے خاتمے کا ذریعہ بنیں گی اور معاشرے میں خیر کی قوتیں مضبوط ہوں گی۔