لاہور (کامرس رپورٹر) نگران حکومت نے ایک ہفتے میں ہی تقریباً 12 کھرب روپے قرض لے لیا ہے۔ اخراجات پورے کرنے اور پرانا قرض واپس کرنے کیلئے نیا قرض لینے کا سلسلہ نگران حکومت کے دور میں بھی جاری رہا، فرق صرف یہ آیا کہ مسلم لیگ (ن) اخراجات پورے کرنے کیلئے سٹیٹ بینک سے قرض لے رہی تھی جبکہ نگران حکومت نے کمرشل بینکوں سے قرض لینا شروع کردیا ہے۔ سٹیٹ بینک کے مطابق نگران حکومت کے پہلے ہفتے کے دوران اخراجات کیلئے کمرشل بینکوں سے 11 کھرب 80 ارب 65 کروڑ روپے قرض لیا گیا ہے۔ نئے قرضے سے حکومت نے سٹیٹ بینک کا 11 کھرب 10 ارب روپے کا قرض واپس کیا اور تقریباً 70 ارب روپے سے دوسرے اخراجات پورے کئے۔ مسلم لیگ (ن) کی حکومت نے اپنے آخری ہفتے کے دوران اخراجات پورے کرنے کیلئے سٹیٹ بینک سے 140 ارب روپے قرض لیا تھا۔ نگران حکومت نے دو ہفتوں میں ہی نئے نوٹ چھاپنے کا ریکارڈ بھی بنا ڈالا۔ اوسطاً روزانہ 20 ارب 23 کروڑ روپے کے نئے نوٹ جاری کئے جس سے زیرگردش نوٹ ملکی تاریخ میں پہلی بار 49 کھرب روپے سے تجاوز کر گئے۔ سٹیٹ بینک کے مطابق جون کے پہلے دو ہفتوں کے دوران اخراجات پورے کرنے کیلئے حکومت نے 3 کھرب 3 ارب 47 کروڑ روپے مالیت کے نئے نوٹ جاری کیے جس سے مارکیٹ میں زیرگردش نوٹوں کا مجموعی حجم 49 کھرب 18 ارب 33 کروڑ 2 لاکھ روپے کی ریکارڈ سطح پر پہنچ گیا ہے۔ مسلم لیگ (ن) کی حکومت نے رواں مالی سال کے 11 ماہ کے دوران مجموعی طور پر 5 کھرب 84 ارب روپے کے نئے نوٹ جاری کئے تھے۔
حکومت/ قرضہ