پشاور :ٹکٹ نہ ملنے پر تحریک انصاف کے اخونزادہ عرفان اللہ کی پیپلزپارٹی میں شمولیت

پشاور (بیورو رپورٹ) پاکستان تحریک انصاف کے ریجنل سینئرنائب صدراخونزادہ عرفان اللہ شاہ نے ٹکٹ نہ ملنے پرپارٹی کو خیربادکہتے ہوئے پیپلزپارٹی میں شمولیت اختیارکرلی، پیپلزپارٹی نے بھی انہیں قومی اسمبلی کی نشست این اے 31پرالیکشن لڑنے کیلئے ٹکٹ جاری کردیا۔ یہ اعلانات گزشتہ روزپشاور پریس کلب میں پریس کانفرنس کے دوران کئے گئے اس موقع پرپیپلزپارٹی کے سابق صوبائی وزیر ظاہر علی شاہ، سابق ایم پی اے ضیاء اللہ آفریدی اور ڈسٹرکٹ پشاور کے صدر ذوالفقار افغانی اور دیگر قائدین بھی موجودتھے۔ پریس کانفرنس کے دوران تحریک انصاف کے ریجنل سینئر نائب صدر اخونزادہ عرفان اللہ نے ساتھیوں سمیت پی پی پی میں شمولیت کا اعلان کرتے ہوئے کہاکہ تحریک انصاف نے خیبرپختونخواکے عوام کادھوکہ دیا۔ انہوںنے جودعوے کئے تھے وہ سب کے سب جھوٹ پرمبنی تھے۔ تبدیلی کانعرہ لگایا لیکن پانچ سالوں میں کوئی تبدیلی نہیں لائے اورملک میں انقلاب لانے کیلئے دیرینہ کارکنوں کو ٹکٹ دینے کی بجائے دیگر پارٹیوں سے نکالے گئے لوگوں کو ٹکٹس جاری کردئیے ہیں۔ انہوںنے کہاکہ اب انہیں احساس ہوگیاکہ تحریک انصاف کا جو مشن ہے وہ ان لوگوں کے ذریعے پورا نہیں ہوسکتا، یہی وجہ ہے کہ انہوںنے تحریک انصاف سے راہیں جُدا کرکے پیپلزپارٹی میں شمولیت اختیارکرلی کیونکہ پی پی پی ایک سوچ اورنظریہ کانام ہے۔ اس موقع پرظاہرعلی شاہ نے کہاکہ پشاورہماراشہرہے لیکن باہرسے آئے لوگوں نے اسے یرغمال بنایاہواہے لیکن اب پشاورکے عوام بیدارہوچکے ہیں اوروہ آئندہ انتخابات میں تبدیلی کے جھوٹے دعوے کرنے والی اس پارٹی کا وجود یہاں سے ختم کردینگے۔ انہوںنے کہا کہ تحریک انصاف کی سابقہ صوبائی حکومت نے صوبے میں کوئی بڑا منصوبہ مکمل نہیں کیااور بی آرٹی منصوبے کیلئے پورے شہر کو بربادکردیا ،ہمیں ہرگز نیا پشاور نہیں چاہئے بلکہ ہمیں اپناپشاورشہرچاہیے۔انہوںنے کہاکہ پی ٹی آئی نے جتنی کرپشن کی ہے اس کی تاریخ میں مثال نہیں ملتی اوراگرآئندہ سال ڈیڑھ سال میں نیب کیسزشروع ہوگئے توان میں سب سے زیادہ کیسزتحریک انصاف کے ہونگے۔ظاہرشاہ کاکہناتھاکہ پی ٹی آئی والے جنہیں چور کہتے تھے اب انہیں ٹکٹ دئیے ہم حیران ہے کہ تحریک انصاف میں شامل ہوکرکیسے یہ لوگ کرپشن سے پاک ہوجاتے ہیں۔انہوں نے اے این پی پربھی شدیدتنقیدکرتے ہوئے کہا کہ یہ لوگ کہتے ہیں کہ باچاخانی پکاردہ انہیں خداکاخوف کرناچاہیے وہ ایک اصول پسند اورنظریاتی لوگ تھے لیکن پچھلے دورمیں ان لوگوں نے ایزی لوڈ کے جس کلچر کو فروغ دیاہے وہ یہ باچاخانی نہیں جس کوآپ لوگ سمجھ رہے ہیں۔انہوںنے کہاکہ عوامی نیشنل پارٹی اورجے یوآئی نے اعلان کے باجوودملاکنڈمیں ہمارے امیدوارکے مقابلے میں اپنے امیدوارکھڑے کرکے وعدہ خلافی کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اب کسی بھی صورت اس بار اے این پی کیساتھ حکومت کیلئے اتحاد نہیں کرینگے۔انہوںنے کہاکہ الیکشن انتظامیہ کے واضح اصولوں کے باوجوددیگرپارٹیوں کی جانب سے طے کردہ سائزکے برعکس بینرزاور پوسٹرز لگائے جارہے ہیں اس لئے انتظامیہ آئندہ دودنوں کے اندراس کے خلاف کارروائی کرے بصورت دیگرپیپلزپارٹی کے کارکن خوداس کوہٹانے کیلئے نکلیں گے۔اس موقع پرذوالفقارافغانی نے کہاکہ پارٹی قیادت کے فیصلے کے مطابق عرفان اللہ شاہ کواین اے 31کاٹکٹ دیاگیاہے اوراس حلقے سے اب ضیاء اللہ آفریدی کے بجائے عرفان اللہ شاہ قومی اسمبلی کی نشست پرانتخاب لڑینگے۔پریس کانفرنس کے دوران ضیاء آفریدی نے بھی نشست سے دستبرداری کااعلان کیا۔

ای پیپر دی نیشن