ادیس ابابا (نیوز ایجنسیاں، بی بی سی) ایتھوپیا میں فوجی بغاوت روکنے کی کوشش میں آرمی چیف اور امہارا ریاست کے گورنر سمیت 4 افراد کو فائرنگ کرکے ہلاک کردیا گیا۔ خبررساں اداروں کی رپورٹ کے مطابق ایتھوپیا کے وزیراعظم آفس کی ترجمان نے صحافیوں کو بتایا کہ امہارا کے سکیورٹی چیف اسامنیو تسیج کی قیادت میں مشتعل گروہ نے گزشتہ روز سہ پہر میں اعلی سطح کے اجلاس کے دوران حملہ کیا اس دوران ریاست کے گورنر امباشیو میکونین سمیت ایک اور اعلیٰ عہدیدار زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے ہلاک ہوگئے۔ ترجمان نے بتایا کہ بعد ازاں شام میں ایک اور حملے میں آرمی چیف سیر میکونین اور ان سے ملاقات کے لیے موجود ریٹائرڈ جنرل کو ان کے محافظ نے گولی مار کر ہلاک کردیا۔ ذرائع کا کہنا تھا کہ باڈی گارڈ کو گرفتار کرلیا گیا ہے جبکہ اسامنیو تسیج کی گرفتاری کی کوششیں جاری ہیں۔ تجزیہ کاروں کا کہنا تھا کہ اس واقعہ سے ایتھوپیا میں جاری سیاسی بحران دکھائی دیتا ہے، جہاں وزیراعظم ابے احمد کی جانب سے ماضی کے حکمرانوں کے سخت نظام کو ختم کرنے اور اصلاحات لانے کی کوششوں سے بغاوت کی لہر نے سر اٹھایا۔ ایتھوپیا کے وزیراعظم نے کہا کہ جنرل سیر میکانون ملک کی 9 ریاستوں میں سے ایک امہارا میں بغاوت کا منصوبہ ناکام بنانے کی کوشش کررہے تھے۔ گزشتہ برس اقتدار میں آنے کے بعد سے ابے احمد نے سیاسی اصلاحات لانے کی کوششیں کی ہیں، انہوں نے سیاسی قیدیوں کو رہا کیا، سیاسی جماعتوں سے پابندیاں ہٹائیں، انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی کے الزامات کی بنیاد پر عہدیداران کے خلاف مقدمہ چلایا لیکن ان کی حکومت، ملک میں تشدد کی لہر کا مقابلہ کررہی ہے۔ ابے احمد نے بتایا کہ مقامی حکومت کے عہدیدار بھی اجلاس میں شریک تھے جب بغاوت کی کوشش کی گئی، جن میں سے چند افراد ہلاک اور دیگر زخمی ہوئے۔ بعد ازاں امہارا میں سپیشل فورسز کے سربراہ جنرل تفیرا مامو نے سرکاری نشریاتی ادارے کو بتایا کہ بغاوت کی کوشش کرنے والے اکثر افراد کو حراست میں لے لیا گیا۔ امہارا کے دارالحکومت بحر دار کے رہائشیوں نے بتایا کہ کچھ علاقوں میں فائرنگ کی گئی تھی اور راستے بند کردیئے گئے تھے۔
ایتھوپیا کی فوج کے سربراہ جنرل سیارا میکنن کو دارالحکومت ادیس ابابا میں ان کے باڈی گارڈ نے گولی مار کر ہلاک کر دیا ہے۔وزیرِ اعظم احمد نے ٹیلی ویژن پر فوجی وردی میں ملبوس ہو کر خطاب کیا اور عوام کو حالات کے بارے میں آگاہی دی ہے۔ انھوں نے عوام سے کہا ہے کہ وہ ’شیطانی‘ طاقتوں کے خلاف متحد ہو جائیں جو ملک کو تقسیم کرنا چاہتی ہیں۔امریکی حکومت نے ادیس ابابا میں اپنے سفارتی عملے کو اپنی رہائش گاہوں میں ہی رہنے کی ہدایت دی ہے، انٹرنیٹ منقطع ہوگیا ہے۔امھارہ کے گورنر امباتشو کو ان کے دفتر میں اپنے مشیر ایزی واسی کے ساتھ ایک ملاقات کے دوران ہلاک کیا گیا تھا۔ اس حملے میں امھارہ کے اٹارنی جنرل زخمی ہوئے ہیں۔لیک ایالیو کو امھارہ کا نیا گورنر نامزد کر دیا گیا ہے۔ادیس ابابا میں وزیرِ اعظم کے دفتر سے یہ بھی کہا گیا ہے کہ امھارہ کے مقامی سکیورٹی کے سربراہ جنرل اسامینو تسیج نے ملک میں فوجی بغاوت کا منصوبہ بنایا تھا۔وزیرِ اعظم کی جانب سے جاری کیے گئے بیان میں کہا گیا ہے کہ بغاوت کرنے والے کئی افسروں کو گرفتار کر لیا گیا ہے جبکہ باقیوں کی تلاش جاری ہے۔ادیس ابابا کے مئیر تکیلا اما کا کہنا ہے کہ جلد ہی حالات معمول پر آجائیں گے اور کل سے تمام دفاتر کھول دیے جائیں گے۔