کیا امیر غریب کیلئے الگ قانون ہے: چیف جسٹس ہائیکورٹ صمصام بخاری پر برس پڑے

لاہور (وقائع نگار خصوصی )چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ محمد قاسم خان نے پی ٹی آئی رہنما صمصام بخاری کی جانب سے ڈاکٹرز کو دھمکیاں دینے کا نوٹس لے لیا۔ چیف جسٹس صمصام بخاری کے رویہ پر برس پڑے اور اپنے ریمارکس میں کہا کہ کیا اس ملک میں امیر اور غریب کے لیے الگ قانون ہے۔ صمصام بخاری نے آدھی رات کسی کو نہیں چھوڑا۔ پورے ہیلتھ ڈیپارٹمنٹ کو آگے لگایا ہوا تھا۔ صمصام بخاری ڈاکٹر کو دھمکی دیتا ہے کہ صبح خود ہی تبادلے کی درخواست دیدو۔ جس ملک میں بااثر افراد کے لیے الگ اور عام آدمی کے لیے الگ قانون ہو وہ معاشرہ نہیں چل سکتا۔ کبھی صمصام بخاری سیکرٹری صحت کو تبادلے کا کہہ رہا اور کبھی وزیر کی دھمکیاں دیتا ہے۔ فاضل چیف جسٹس نے سیکرٹری صحت سے تفصیلی رپورٹ طلب کر لی ہے کہ سیکرٹری صحت بتائیں کہ کیا صمصام بخاری کے فون کے بعد کرونا سے مرنے والے شحض کی نعش کا کیا بنا؟۔ کیا صمصام بخاری کے فون کے بعد نعش ورثا کے حوالے کی گئی یا نہیں؟۔ مرنے والے کا نام انور اور دیپالپور کا رہائشی تھا۔ چیف جسٹس نے کرونا سے جاں بحق افراد کے لیے الگ قبرستان بنانے کے کیس کی سماعت کے دوران معاملہ کا نوٹس لیا۔

ای پیپر دی نیشن

آج کی شخصیت۔۔۔۔ جبار مرزا 

جب آپ کبھی کسی کے لیے بہت کچھ کہنا چاہ رہے ہوتے ہیں لفظ کہیں بھاگ جاتے ہیں ہمیں کوئی ایسے الفظ ملتے ہی نہیں جو اس شخصیت پر کہہ ...