کراچی(کامرس رپورٹر)پاکستان ایلومونیم بیوریج کینز(پی اے بی سی) کے آئی پی او کی بک بلڈنگ کا مرحلہ3.3 گنا اوورسبسکرائب کے ساتھ اختتام پذیرہوگیا۔ آئی پی او کو ادارہ جاتی اور انفرادی سرمایہ کاروں کی جانب سے زبردست ردِ عمل ملا ہے کیونکہ فی حصص کی مقررہ حتمی قیمت 35 روپے سے بڑھ کر 40 فیصد اضافے کے ساتھ 49 روپے فی حصص تک پہنچ گئی۔ کمپنی سے جاری اعلامیئے کے مطابق آئی پی او کے ذریعے کمپنی نے 4.6 ارب روپے جمع کئے جس نے اسے پرائیویٹ سیکٹر کا دوسرا سے بڑا آئی پی او بنا دیا۔کمپنی سے جاری اعلامیئے کے مطابق عام پبلک کیلئے بقیہ23.4ملین حصص (مجموعی پیشکش ا کا 25فیصد) 49 روپے کی اسٹرائک پرائس پر29ا و ر 30جون کوسبسکرپشن کیلئے پیش کئے جائیں گے۔آئی پی او کے مشیر اور عارف حبیب لمیٹڈ کے چیف ایگزیکٹو آفیسر شاہد حبیب کے مطابق بک بلڈنگ میں ادارہ جاتی اور انفرادی سرمایہ کاروں کا ردِّ عمل غیر معمولی تھا۔ متعدد بروکریجز نے سبسکرپشن کیلئے متفقہ کالز کیں جس کے نتیجے میں آئی پی او کی بک بلڈنگ کی 3.3 ارب روپے ڈیمانڈ کے مقابلے میں سرمایہ کاروں کی مانگ 10.8 ارب روپے تک پہنچ گئی۔اس موقع پرپی اے بی سی کے چیف ایگزیکٹو آفیسراعظم ساکرانی نے اپنے بیان میں پی اے بی سی کے آئی پی او میں سرمایہ کاروں کے زبردست ردِ عمل پر ان کا شکریہ ادا کیا اور اپنے حصص یافتگان کی ایکیوٹی میں اضافے کو یقینی بنانے کے عزم کا اظہار کیا۔فیصل آباد کے اسپیشل اکنامک زون میں 20.9ایکڑ پر قائم سالانہ 700ملین کین پیداواری صلاحیت کے ساتھ پی اے بی سی کو10سال تک ٹیکس کی چھوٹ حاصل ہے۔ اگلے سال جولائی تک کمپنی اپنی پیداواری صلاحیت کو 36فیصدبڑھاکر سالانہ 950ملین کین تک لیجانے کا ارادہ رکھتی ہے۔پچھلے 5سالوں میں کمپنی کی آمدنی میں سالانہ 18.7فیصد کے حساب سے اضافہ ہوا ہے۔ اپنے آپریشن کے تیسرے سال(2020)میں کمپنی کا خالص منافع 2019کے مقابلے میں 314فیصد اضافے کے ساتھ610.7ملین روپے رہا جبکہ 2021میں کمپنی کے خالص منافع میں مزید اضافہ کی توقع کی جارہی ہے۔