اسلام آباد (نمائندہ خصوصی) وفاقی وزیر خزانہ شوکت ترین نے کہا ہے کہ اب ایف بی آر کے نوٹسز نظرانداز کرنے والوں کو نقصان ہوگا۔ نئے بجٹ میں کیس ٹیکس چور کو نہیں چھوڑوں گا۔ وفاقی وزیر خزانہ نے کہا بجٹ میں 383 ارب روپے کی بجائے 264 ارب روپے کے اقدامات ہو سکتے ہیں۔ سینٹ کی خزانہ کمیٹی کے ذریعے مختلف شعبوں میں ریلیف دیا گیا۔ ان کا کہنا تھا کہ بجٹ کی مشاورت میں سینٹ کی تجاویز شامل کی گئی ہیں۔ یکم جولائی سے ٹیکس اقدامات پر عملدرآمد شروع ہو جائے گا۔ ٹیکس معاملات پر تمام فریقین سے بیٹھ کر بات کرنے کیلے تیار ہوں۔ وفاقی وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ ٹیکس افسر کسی ٹیکس گزار کو ہراساں نہیں کر سکے گا۔