لاہور/ سیالکوٹ (اپنے نامہ نگار سے+ نمائندہ خصوصی) لاہور ہائیکورٹ نے منی لانڈرنگ اور آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس میں گرفتار مسلم لیگ (ن) کے رہنما خواجہ محمد آصف کی درخواست ضمانت منظور کر لی۔ جسٹس عالیہ نیلم اور جسٹس سید شہباز علی رضوی پر مشتمل بنچ نے درخواست پر سماعت کی۔ نیب پراسیکیوٹر سید فیصل بخاری نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ خواجہ آصف کو متحدہ عرب امارات سے جو رقوم آئیں ان کی منی ٹریل دی گئی ہے اور نہ وہ ذرائع بتائے گئے جن کے ذریعے یہ رقم پاکستان آئی۔ نیب نے دبئی میں کمپنی سے رابطہ کیا مگر کوئی جواب نہیں آیا۔ یہ بھی معلوم نہیں ہو سکا کہ خواجہ آصف تنخواہ کیش لیتے تھے یا بنک کے ذریعے وصول کی جاتی تھی۔ عدالت نے قرار دیا کہ جو دستاویز نیب کو فائدہ دیتی ہے اسے ریکارڈ کا حصہ بنا لیا جاتا ہے، جو خواجہ آصف کو فائدہ دے اسے نہیں بنایا۔ نیب اقامہ کو تسلیم کرتا ہے مگر اس کی شرائط نہیں۔ جسٹس عالیہ نیلم نے دوران سماعت قرار دیا کہ نیب نے خود اپنا موقف دو رپورٹس دے کر تبدیل کیا ہے۔ خواجہ آصف کے وکیل نے کہا کہ اقامہ صرف اسی صورت ملتا ہے جب قانونی طور پر رجسٹرڈ کمپنی جاری کرے۔ کمپنی نیب کی بجائے جوڈیشل فورم پر تمام دستاویزات پیش کرنا چاہتی ہے۔ تنخواہ کی مد میں 8کروڑ 70 لاکھ روپے کمپنی سے وصول کیے۔ نیب پراسیکیوٹر نے بتایا کہ ان کا کیس کک بیکس یا کرپشن کا نہیں بلکہ آمدن سے زائد اثاثوں کا ہے۔ دریں اثناء سیالکوٹ میں لیگی رہنماؤں نے مٹھائی تقسیم کی۔ شہباز شریف نے عدالتی فیصلے پر اظہار تشکر کیا۔
منی لانڈرنگ‘ آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس: خواجہ آصف کی ضمانت منظور
Jun 24, 2021