سرینگر(این این آئی) غیر قانونی طور پربھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیرمیں نامعلوم مسلح افراد نے منگل کی شام کوسرینگر کے علاقے نوگام میں بھارتی پولیس کے ایک اہلکار کو فائرنگ کرکے ہلاک کردیا۔ کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق نامعلوم مسلح افراد نے نوگام کے علاقے کانی پورہ میںبھارتی پولیس کی سی آئی اے ونگ سے تعلق رکھنے والے ایک انسپکٹر پرفائرنگ کی جس سے وہ شدید زخمی ہوگیا ۔ زخمی افسر کو ہسپتال منتقل کردیا گیا جہاں ڈاکٹروں نے اسے مردہ قراردیا ۔ ایس ایم ایچ ایس ہسپتال کے میڈیکل سپرانٹنڈنٹ کنولجیت سنگھ نے صحافیوں کو بتایا کہ پولیس اہلکار ہسپتال پہنچنے سے پہلے ہی ہلاک ہوچکا تھا۔ دریں اثنا بیوائوں کے عالمی دن کے موقع پر جاری کی گئی ایک رپورٹ میں کہاگیا ہے کہ بھارت کی ریاستی دہشت گردی کی وجہ سے جنوری 1989 سے آج تک 22ہزار927 کشمیری خواتین بیوہ ہوچکی ہیں کیونکہ ان کے شوہروں کو بھارتی فوج، پیراملٹری فورسز اور پولیس کے اہلکاروں نے شہید کیا ہے۔ رپورٹ میں کہاگیا ہے کہ 200 سے زائد خواتین کے شوہروں کوبھارتی فوجیوں اور پولیس اہلکارں نے گزشتہ 32 سال کے دوران گرفتارکرکے لاپتہ کردیاہے اور ان کونیم بیوائوں کا نام دیاگیاہے۔رپورٹ میں کہاگیا کہ آسیہ اندرابی ، فہمیدہ صوفی،ناہیدہ نسرین اور حنا بشیر بیگ سمیت درجنوں خواتین تحریک آزادی کے ساتھ وابستگی کی وجہ سے بھارت اورمقبوضہ جموں وکشمیرکی مختلف جیلوں میں نظربند ہیں۔ حریت رہنما یاسین ملک کی اہلیہ مشعال ملک نے کہا ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں بیوہ خواتین کی تعداد سب سے زیادہ ہے،وہاں آدھی بیوہ کا تصور بھی ہے جنہیں یہ علم ہی نہیں کہ ان کیشوہر زندہ بھی ہیں یا نہیں ۔بدھ کو بیوہ خواتین کے عالمی دن کے موقع پر اپنے پیغام میں مشعال ملک نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں بیوہ خواتین کی تعداد سب سے زیادہ ہے،کشمیر میں بہت سی خواتین ایسی بھی ہیں،جن کو معلوم ہی نہیں کہ ان کے شوہر زندہ ہیں۔مشعال ملک نے کہا کہ شوہر کی تلاش میں خواتین کبھی جیلوں میں بھٹکتی ہیں،کبھی بھارتی فوج کے کیمپوں میں در بدر پھرتی ہیں۔