پی ایس ایل کا نیا چیمپئن کون؟، کیا ملتان سلطانز پہلی بار ٹائٹل جیت کر تاریخ رقم کرے گی؟ یا پھر پشاور زلمی دوسرے بار ٹرافی تھام کر اسلام آباد یونائیٹڈ کے ہم پلہ ہوگی؟ ان تمام سوالات کا جواب آج رات مل جائے گا۔پاکستان سپر لیگ کا ایک اور سیزن کامیابی سے اختتام کی جانب گامزن، شائقین کرکٹ کے لئے چوکوں اور چھکوں کی برسات لئے پی ایس ایل 6 کا فائنل آج ابو ظبی کے شیخ زید اسٹیڈیم میں کھیلا جائے گا۔
ہیڈ ٹوہیڈ مقابلوں میں ملتان سلطانز کو برتری حاصل ہے، دونوں ٹیموں کے درمیان اب تک مجموعی طورپرآٹھ میچز کھیلے گئے،جن میں سے پانچ میں ملتان سلطانز نے کامیابی حاصل کی۔پی ایس ایل سیزن 6 میں دونوں ٹیمیں دو بار مدمقابل آئیں، ایک میں سلطانز جیتے تو دوسرے میں زلمی نے بازی ماری، فیصلہ کن معرکہ پاکستانی وقت کے مطابق رات 9 بجے شروع ہوگا۔
ملتان سلطانز کے کپتان محمد رضوان نے فائنل میں پشاور زلمی کے خلاف بھرپور پلاننگ کے ساتھ میدان میں اترنے کا اعلان کیا ہے، گذشتہ روز ورچوئل پریس کانفرنس میں محمد رضوان کا کہنا تھا کہ میچز سے قبل میٹنگ میں سب لڑکوں پر واضح کیا تھا کہ چاہے سارے میچز ہار جائیں، کوئی پروا نہیں کرنی، اپنے نیچرل انداز سے کھیلنا ہے۔
وکٹ کیپر بلے باز محمد رضوان کا کہنا تھا کہ شاہد آفریدی جیسے عظیم کھلاڑی کی کمی بہت محسوس کی، وہ بہت بہادر اور ایک مثالی کھلاڑی ہیں، ان سے بہت کچھ سیکھنے کی کوشش کرتا ہوں، شاہد بھائی ہر میچ سے پہلے اپنی رائے دیتے ہیں، وہ گھر میں رہ کر بھی ہم سے الگ نہیں، ان کے مشورے ٹیم کے بہت کام آرہے ہیں ۔
پشاور زلمی کے کپتان وہاب ریاض کا کہنا ہے کہ ایونٹ میں جتنا پریشر لینا تھا وہ لے چکے اور اب فائنل میں بغیر کوئی پریشر کے کھیل کو انجوائے کریں گے۔ابو ظہبی سے ورچوئل پریس کانفرنس میں تجربہ کار فاسٹ بولر نے کہا کہ میچ جیتیں یا ہاریں، انفرادی طور پر کس کو تعریف اور تنقید کا نشانہ نہیں بناتے، ہمیشہ ایک دوسرے کو سپورٹ کرتے ہیں، یہ ہی ہماری اب تک کی کامیابی کا راز رہا ہے۔
پاکستان میں کرونا وبا کی تیسری لہر کے باعث پی ایس ایل 6 کو منسوخ کرنا پڑا تھا، تاہم کرکٹ بورڈ اور پی ایس ایل فرنچائزر نے مقبول ترین لیگ کی ساکھ کو بچانے کے لئے قائدانہ فیصلے کئے جس کے باعث رواں ماہ جون میں ابوظبی میں ایونٹ کے بقیہ میچز کا انعقاد ممکن ہوسکا۔
پی ایس ایل سیزن سکس میں کل 34 میچز رکھے گئے تھے، جن میں سے 14 کراچی میں جبکہ بقیہ میچز ابو ظبی میں کھیلے گئے، ابوظبی میں ہونے والے تمام میچز شائقین کے بغیر کھیلے گئے تاہم پی ایس ایل کی رنگینیاں ماند نہ پڑسکی ، شائقین کرکٹ نے گھروں میں رہ کر میچز کو خوب انجوائے کیا جبکہ تگڑے مقابلوں نے اس ایونٹ کا جوش وجذبہ برقرار رکھا۔