عمران پر حملے کی اطلاع نہیں : رانا ثنا ، ترک ہم منصب سے انسانی سمگلرز کیخلاف کارروائی پر اتفاق 

اسلام آباد (اپنے سٹاف رپورٹر سے+ نوائے وقت رپورٹ) وزیرداخلہ رانا ثناء اللہ اور ترکی کے وزیر برائے داخلہ امور سلیمان سوئیلوکے درمیان کانفرنس کال ہوئی۔ تعلقات کے فروغ اور باہمی دلچسپی کے دیگر امور پر بات چیت کی گئی۔ پاکستان سے ترکی کیلئے غیر قانونی امیگریشن اور انسانی سمگلنگ روکنے کے حوالے سے تبادلہ خیال ہوا۔ غیرقانونی امیگریشن اور انسانی سمگلنگ کو روکنا ہمارا مشترکہ ہدف ہے۔ وزراء میں اتفاق کیا گیا۔ غیر قانونی امیگریشن اور انسانی سمگلنگ روکنے اور اس میں ملوث عناصر کیخلاف کارروائی پر بھی اتفاق ہوا۔ انسانی سمگلنگ کے خاتمے کیلئے ایف آئی اے اور ترک امیگریشن ادارے کے درمیان ہاٹ لائن قائم کرنے کی تجویز پر بھی گفتگو کی۔ سلیمان سوئیلو  نے رانا ثناء اللہ کو وزارت داخلہ کا منصب سنبھالنے پر مبارکباد پیش کی۔ وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ خان نے کہا کہ ترکی ہمارا بہترین دوست اور برادر اسلامی ملک ہے۔ ترکی نے پاکستان کی مشکل ترین حالات میں ہمیشہ فراخ دلانہ مدد کی ہے۔ پاکستان بھارت کے غیر قانونی قبضے والے  کشمیر میں انسانی حقوق کی پامالی کے حوالے سے ترکی کے دوٹوک موقف کا معترف ہے۔ ترک وزیر داخلہ سلیمان  نے کہا کہ باہمی تعلقات میں مزید وسعت اور مضبوطی آئے گی۔ غیر قانونی امیگریشن اور انسانی سمگلنگ کے خاتمے سے متعلق پاکستان کے اقدامات قابل تعریف ہیں۔ رانا ثناء اللہ نے ترک وزیر داخلہ سلیمان سوئیلو کو پاکستان کے دورے کی دعوت دی۔ ترک وزیرداخلہ سلیمان نے دعوت قبول کرتے ہوئے وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ کا شکریہ ادا کیا۔  نجی ٹی وی کے مطابق  وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ نے کہا نئے آرمی چیف کی تعیناتی اکتوبر تک ہو جائے گی۔ حکومتی اور اتحادی پارٹیاں چاہتی ہیں ٹی ٹی پی سے بات ہونی چاہیے۔ آصف زرداری کا بھی مؤقف تھا کہ ٹی ٹی پی سے بات ہونی چاہیے۔ ہم چاہتے ہیں کہ ٹی ٹی پی سے جو بھی بات ہو وہ آئین کے مطابق ہو۔ عمران خان پر حملے کی کوئی اطلاع نہیں۔ انہیں وزیراعظم والی سکیورٹی حاصل ہے۔ بابر اعوان نے کہا بنی گالہ میں کچھ مشکوک لوگوں کو گھومتے دیکھا ہے۔ جب ہم نے ان چیزوں کو چیک کیا تو کچھ نہیں بھی نہیں تھا۔ پی ٹی آئی تھریٹ کی تفصیلات آئی جی اسلام آباد یا چیف جسٹس کو دے۔ عمران خان نے سپریم کورٹ کے حکم کی خلاف ورزی کی۔ کابینہ کمیٹی کو تمام  تجاویز پاس کر دی ہیں۔ عمران خان کیخلاف بغاوت کا مقدمہ درج ہونا چاہیے۔ مقدمہ کابینہ کی اجازت کے بغیر درج نہیں ہو سکتا۔ یہ نہیں کہا جا سکتا کسی بھی لیڈر کو خطرہ نہیں۔ عمران خان کو اب بھی مؤثر سکیورٹی فراہم کی جائے گی۔ عمران خان سیاستدان نہیں ملک کو نقصان پہنچائے گا۔ عمران خان پر ان کے نظریئے کی بنیاد پر بغاوت کا مقدمہ چلنا چاہیے۔ عمران خان کا ایجنڈا فتنہ و فساد کے علاوہ کچھ نہیں۔ عمران خان کا 23 مئی پر پروگرام کامیاب ہو جاتا تو قتل و غارت ہوتی۔ پی ٹی آئی کا دھرنا روکنے کا پورا بندوبست کیا ہے۔ عمران خان لانگ مارچ کرنا چاہیں تو اسلام آباد داخل نہیں ہو سکتے۔ عمران خان اٹک پل پار کر کے دکھائے۔ ٹی ٹی پی سے متعلق بات چیت کو پارلیمنٹ میں زیر بحث لایا جائے گا۔ ٹی ٹی پی کے گرفتار ساتھیوں کی رہائی پر کوئی بات نہیں ہوئی۔ ٹی ٹی پی کے گرفتار لوگوں کے کسیز سے متعلق بات ہو سکتی ہے۔ فاٹا کو دوبارہ الگ کرنے اور فوج واپس بلانے پر بھی بات نہیں ہوئی۔ اے پی ایس میں ملوث لوگوں کو معاف کرنے سے معاشرہ متاثر ہو گا۔ عسکری اور سیاسی قیادت کا فیصلہ ہے کہ ہتھیار لانے کی اجازت نہیں۔ عسکری قیادت نے یقین دلایا کہ ٹی ٹی پی کو شارٹ آؤٹ کر سکتے ہیں۔ عمران خان نے قوم کے 50 ارب روپے ضائع کرنے کیلئے 7 ارب روپے کا سودا کیا۔ دو ارب روپے شہزاد اکبر نے اور 5 ارب روپے عمران خان نے وصول کئے۔ القادر ٹرسٹ کیلئے زمین حاصل  کی گئی۔ القادر ٹرسٹ کے مالک عمران خان، بشریٰ بی بی اور فرح گوگی ہیں۔ رنگے ہاتھون پکڑا جانے والا شخص لوگوں کو چور کہہ رہا ہے۔ اسحاق ڈار کیخلاف جھوٹے کیسز بنائے گئے۔ انہوں نے بہت اچھے طریقے سے معیشت کو چلایا۔ نوازشریف کو بھی کہا ہے واپس آئیں لوگ کہتے ہیں۔ اسحاق ڈار والے فارمولے کے تحت ڈالر کو کنٹرول کریں۔ پنجاب کے 25 حلقوں  میں سے 14 سے 15 سیٹوں پر ن لیگ کامیاب ہو گی۔ ملتان میں جس بندے سے شاہ محمود نہیں جیت سکے اس کا بیٹا کیسے جیتے گا۔ لاہور میں کوئی افسر ہماری مدد نہیںکر رہا۔ جنوبی پنجاب میں پی ٹی آئی کی کوئی پوزیش نہیں ہے۔ فیصل آباد اور لاہور میں پی ٹی آئی مقابلہ کرے گی۔

ای پیپر دی نیشن