سپریم کورٹ میں 9 مئی کے واقعات میں ملوث زیرِ حراست ملزمان کا ڈیٹا جمع کروادیا گیا، پنجاب حکومت کی رپورٹ میں فوج کی حراست میں موجود ملزمان، نابالغ بچوں، صحافیوں اور وکلا کا ڈیٹا شامل نہیں ہے۔رپورٹ کے مطابق 9 مئی کے واقعات میں 81 خواتین کو حراست میں لیا گیا جن میں سے 42 کو ضمانت پر رہا کر دیا گیا۔مینٹیننس آف پبلک آرڈر (ایم پی او) کے تحت 2 ہزار 258 افراد کی گرفتاری کے آرڈر جاری کیے گئے، توڑ پھوڑ کے واقعات میں 3050 افراد ملوث پائے گئے۔رپورٹ کے مطابق انسداد دہشت گردی قانون کے تحت 1888 افراد کو گرفتار کیا گیا، 108 ملزمان جسمانی ریمانڈ اور 1247 ملزمان جوڈیشل ریمانڈ پر ہیں، 500 افراد کو بے گناہ قرار دیتے ہوئے رہا کردیا گیا۔