کسی کو دھوکا دیا نہ مسلم لیگ کو دوں گا ، میثاق معیشت پر دستخط کیلئے تیار ، زرداری 

Jun 24, 2023

لاہور (کامرس رپورٹر+ نامہ نگار) سابق صدر آصف زرداری نے کہا ہے کہ میں نے کسی کو دھوکہ نہیں دیا، مسلم لیگ ن کو بھی دھوکہ نہیں دوں گا۔ میں نے سابق کرکٹر کو میثاق معیشت کا کہا تھا وہ نہیں مانا۔ میں اب بھی سب کے ساتھ میثاق معیشت کیلئے تیار ہوں۔ ایکسپورٹ بڑھانے کیلئے ہر کام کرنے کیلئے تیار ہیں، پاکستان ایک گولڈن باسکٹ ہے۔ میں چارٹر آف اکانومی پر دستخط کرنے کیلئے تیار ہوں۔ صنعت کیلئے سستی گیس اور بجلی کے اقدامات کریں گے۔ ہمیں معلوم ہے پاکستان میں سو ارب ڈالر ایکسپورٹ کا پوٹنشل موجود ہے۔ ہم دنیا سے ایڈ نہیں ٹریڈ مانگتے ہیں۔ کسی سیاسی جماعت کے خلاف نہیں۔ ہمیں عام آدمی کو سہولیات دینا ہوں گی تاکہ ملک بہتری کی جانب گامزن ہوسکے‘ جب کرکٹر پارلیمنٹ میں آیا تو اسے میثاق معیشت پر دستخط کرنے کیلئے کہا لیکن وہ نہیں مانا، اس نے کبھی تجارت کی ہو، کوئی دھندا کیا ہو، درخت لگائے ہوں تو اسے اس کی سمجھ ہوتی، تجارت اور خزانے کے وزراء آپ میں سے ہونے چاہئیں، پاکستان کی برآمدات کو 100ارب ڈالر تک لے کر جائیں گے، بنگلہ دیش کی برآمدات کو سٹڈی کیا ہے، 95فیصد مصنوعات بھارت سے تیار ہو کر آتی ہیں اور ان پر میڈ ان بنگلہ دیش کا ٹیگ لگا یا جاتا ہے، جب لوگوں کی حالت بہتر ہو گی تو وہ ٹیکس دینے کے قابل ہوں گے ، معیشت کو مستحکم کرنے کے لئے تجارت کو فروغ دینا ہوگا ، برآمدات بڑھانے کے لئے آپ کے ساتھ مل کر ہر کام کرنے کے لئے تیار ہیں،آپ لوگوں سے جھل مگسی کے علاقے میں کپاس کاشت کرائیں گے۔ ان خیالا ت کا اظہار انہوں نے آل پاکستان ٹیکسٹائل ملز ایسوسی ایشن کے دفتر میں خطاب میں کیا۔ اس موقع پر اپٹما کے گروپ لیڈر گوہر اعجاز ، دیگر عہدیدار اور ٹیکسٹائل صنعت سے وابستہ مینو فیکچررز اور برآمد کنندگان بھی موجود تھے۔ گوہر اعجاز نے ٹیکسٹائل صنعت کو درپیش مسائل سے تفصیلی آگاہ کیا اور بہتری کے لئے تجاویز بھی پیش کی۔ زرداری نے کہا کہ پاکستان گولڈ باسکٹ ہے ،پاکستان قدرتی وسائل سے مالا مال ملک ہے ،صنعتکار ، سرمایہ کاری سیاسی طو رپر جس سے مرضی وابستگی رکھیں لیکن ملک کے لئے ایک ہوں ،میں آج بھی سمجھتا ہوں میثاق معیشت ضروری ہے ، میں میثاق معیشت پر بات کرنے اور دستخط کرنے کیلئے تیار ہوں۔میں نے برآمدات یورپ تک لے جانے کے لیے کوششیں کیں، ہمیں امداد نہیں تجارت کے مواقع دیکھنا ہوں گے، پہلے مقابلے کی سطح نہیں تھی اب ملکوں میں معیشت کی سطح پر مقابلہ ہوتا ہے۔ عدم تحفظ کی وجہ سے پاکستانی بیرون ملک سرمایہ کاری کر رہے ہیں، لیکن میں واضح کرنا چاہتا ہوں جو ریٹرن یہاں ملتا ہے وہ باہر نہیں ملتا ،میں آپ کو لیول پلیئنگ فیلڈ دوں گا۔ بنگلا دیش کی برآمدات کا جائزہ لے چکا ہوں، بھارتی مصنوعات براستہ بنگلا دیش بیچی جا رہی ہیں،بنگلا دیش کی 70 فیصد ٹیکسٹائل برآمدات بھارتی ساختہ ہوتی ہیں، بنگلادیش میں بھارتی ٹیکسٹائل پر میڈ ان بنگلا دیش کا ٹیگ لگتا ہے۔ معیشت کی بہتری کے لیے تجارت کو فروغ دینا ہوگا، آج پوری دنیا کو مہنگائی کا سامنا ہے، تجارت کو فروغ دے کر معیشت کو مستحکم کیا جا سکتا ہے، لوگوں کی حالت زار بہتر ہو گی تو وہ ٹیکس دیں گے۔ سعودی عرب، ایران کے تعلقات بہتر ہو گئے ہیں، اب پاکستان ایران گیس پائپ لائن بھی جلد شروع ہو گی، اب گیس پائپ لائن میں تاخیر کی کوئی وجہ نظر نہیں آتی، جب آپ سب امیر ہوں گے تو پاکستان امیر ہو گا، چند سیاسی خاندانوں کے امیر ہونے سے ملک امیر نہیں ہو سکتا ،آپ متاثر ہوں گے تو پاکستان متاثر ہوگا، ہم اپٹما والوں کو بلوچستان لے کر جارہے ہیں ، جھل مگسی جو سندھ کے بالکل قریب ہے وہاں آپ سے کپاس لگوانا چاہتا ہے ، جو کپاس سندھ میں لگتی ہے اس میں نمی ہوتی ہے ،جھل مگسی کی کپاس مصر کی کپاس کی طرح ہے ، ہم اس کا بیج لائیں گے اور کسانوں کو دیں گے۔ بیورو کریٹس کو کوئی آئیڈیا نہیں ہے وہ کبھی ایک محکمے اور کبھی دوسرے محکمے میں ہوتے ہیں ، ، کاروبار آپ لوگوں کا کام ہے ، میں آپ لوگوں کے ساتھ ہوں ، مجھے آپ لوگوں کے مسائل کا احساس ہے ،آپ کو لیول پلینگ فیلڈ دی جائے گی، برآمدات کو فروغ دے کر معیشت کو مستحکم کیا جا سکتا ہے ، آپ لوگوں کو آگے آنا ہوگا۔ میڈیا سے مختصر گفتگو میں انہوں نے کہا کہ میں تو ٹیکسٹائل پر بات کرنے آیا ہوں سیاست پر بات کرنی ہے تو بلاول ہاو¿س آ جانا۔زرداری گزشتہ روز لاہور پہنچے تھے وہ رات واپس کراچی چلے گئے، ذرائع کے مطابق زرداری سے محسن نقوی، اور ذکاءاشرف نے بھی ملاقات کی۔

مزیدخبریں