چین پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک) کی 10 سالہ تقریبات کا باقاعدہ آغاز کر دیا گیا ہے۔ اس حوالے سے متعدد تقریبات منعقد کی جا رہی ہیں جن میں ملک بھر میں بین الاقوامی کانفرنسیں، تعلیمی سیشنز، ثقافتی شوز اور دیگر پروگرام شامل ہیں۔ اس سلسلے کی پہلی تقریب وزارتِ منصوبہ بندی میں منعقد کی گئی جس سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی، ترقی و خصوصی اقدامات احسن اقبال نے کہا کہ آج کا دن ان کے لیے انتہائی خوشی کا دن ہے کہ جو سفر 2013ء میں شروع ہوا تھا اس کے 10 سال آج مکمل ہوئے۔ وزیر اعظم شہباز شریف کے وڑن کے مطابق حکومت ان منصوبوں کو آگے لے کر چل رہی ہے۔ وفاقی وزیر کا مزید کہنا تھا کہ سابقہ حکومت نے سی پیک منصوبوں کو تباہ کیا جس کے نتیجے میں پاکستان کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے سیکرٹری وزارت منصوبہ بندی سید ظفر علی شاہ نے کہا کہ چیلنجوں کے باوجود موجودہ حکومت نے ایک سال میں سی پیک کے منصوبوں کو کامیابی سے مکمل کیا۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے پاکستان میں چینی ناظم الامور پینگ چنکسو نے چین پاکستان تعلقات کی گہری تاریخی جڑیں، ٹھوس عوامی حمایت اور مضبوط عملی ضرورتیں پر روشنی ڈالی۔ انھوں نے کہا کہ صدر شی جن پنگ کی مضبوط قیادت میں چین چینی جدیدیت کے عمل کو ثابت قدمی سے آگے بڑھا رہا ہے جبکہ چین جدیدیت میں نئی کامیابیوں کے ساتھ پاکستان سمیت دیگر ممالک کو بھی ترقی کے نئے مواقع فراہم کر رہا ہے۔ سی پیک منصوبہ واقعی بہت اہمیت کا حامل ہے اور خطے میں یہ ایک گیم چینجر کی حیثیت رکھتا ہے اسی لیے بھارت اور امریکا کو یہ منصوبہ ایک آنکھ نہیں بھاتا اور وہ مسلسل اس کوشش میں لگے ہوئے ہیں کہ کسی بھی طرح اس منصوبے کو آگے بڑھنے سے روکا جاسکے لیکن ان کی یہ کوششیں ناکام ہی ہوتی رہیں گی۔